لکھنؤ: یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی اترپردیش کی ریاستی حکومت نے پیر کو اسمبلی میں رواں مالی سال 2021 ۔ 22 کے لیے پیش کیے گئے بجٹ میں تعلیمی نظام کو مزید مستحکم اور بہتر کرنے کے لیے متعدد تجاویز و اقدام کا ذکر کیا ہے۔
بجٹ میں بیسک ایجوکیشن کے تحت ہمہ جہت تعلیم مہم کے لیے 18172 کروڑ روپے اور 110 اور 40 کروڑ روپے جماعت ایک تا 8 تک کے طلبا میں مفت میں بیگ اور ڈریس فراہم کرنے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں 3406 کروڑ روپے مڈ ڈے میل پروگرام اور 300 کروڑ روپے ہر بچے کو جوتا موزہ اور سوئیٹر فراہم کرنے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
ثانوی تعلیم میں مزید بہتری لانے کے لیے منظور شدہ پرائیویٹ سیکنڈری اسکولوں میں انفرااسٹرکچر کے فروغ کے لیے 200 کروڑ روپیے بجٹ میں مختص کیے گئے ہیں جبکہ 100 کروڑ روپے سرکار انٹرکالجز میں زیر تعمیر کاموں کی تکمیل کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
وہیں 90 کروڑ روپے گورکھپور میں سینک اسکول کی تعمیر اور مین پوری، جھانسی و امیٹھی میں زیر تعمیر سینک اسکولوں کی تکمیل کے لیے رکھے گئے ہیں۔
بجٹ میں کیپٹن منوج کمار پانڈے سینک اسکول سروجنی نگر کو ترقی دے کر اس کی صلاحیت دگنا کیے جانے، طالبات کیڈیٹ کے لیے 150بستروں کے صلاحیت کے ہاسٹل تعمیر کرائے جانے اور ایک ہزار طالبات کے اہلیت والے زیر تعمیر آڈیٹوریم کی تکمیل کے لیے 15 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وہیں 5 کروڑ روپے سنسکرت ایجوکیشن ڈائرکٹوریٹ اور اترپردیش سیکنڈری سنسکرت ایجوکیشن کونسل اور منظوری شدہ غیر سرکاری سیکنڈری اسکول کی آفس کی تعمیر کے لیے مختص کئے گئے ہیں۔
اعلی تعلیم کے لیے بجٹ میں 200 کروڑ روپے کی تجویز ہے جس کے تحت ریاست کے ہر ڈویژن میں ایک یونیورسٹی کی تعمیر اور راجیہ مہاودیالئے کے فروغ کا منصوبہ ہے۔
یواین آئی