لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی حکومت نے اپنے دور اقتدار کا پانچواں اور آخری بجٹ آج پیش کیا۔ وزیر خزانہ سریش کھنہ نے مالی برس 2021-22 کے لیے 5 لاکھ 50 ہزار 270 کروڑ 78 لاکھ کا بجٹ پیش کیا ہے۔ اس بار کا بجٹ گذشتہ برس کی نسبت 7.3 فیصد زیادہ ہے۔ اس بار پیش کیے جانے والے بجٹ کا بنیادی مقصد اترپردیش کو مجموعی طور پر ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔
یوگی حکومت کے اس بجٹ میں خواتین کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ وزیر خزانہ سریش کھنہ نے کہا کہ کنیا سمنگلا اسکیم اور مہیلا شکتی کے تحت مستقل کام ہورہا ہے اور خواتین کی حفاظت کے لیے مسلسل اسکیمیں چلائی جارہی ہیں۔ یوپی حکومت خواتین کو روزگار فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ' خواتین کی حفاظت کے لیے ریاست میں 1535 تھانوں میں خواتین ہیلپ ڈیسک قائم کی گئیں ہیں۔ اس کے تحت اگر خواتین کو کوئی بھی شکایت ہونے پر وہ ہیلپ ڈیسک پر خاتون سے رابطہ کرسکتی ہیں۔
وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ اجتماعی شادی کی اسکیم کو بڑھایا جائیگا، مزید وزیر اعلی سوپوشن نافذ ہوں گی۔ اس کے تحت آنگن واڑی مراکز میں غذائیت قلت سے دوچار بچوں کو اضافی غذا فراہم کیا جائے گا۔ یوپی حکومت نے ریاست میں مہیلا شکتی کیندر بنانے کا اعلان کیا ہے۔ مشن شکتی میں مزید توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یوپی حکومت نے اپنے بجٹ میں اعلان کیا ہے کہ وہ خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے اسکیمز شروع کرے گی اور اس کے لیے 200 کروڑ رقم منظور کرلی گئی ہے۔ لڑکیوں کے لیے 15 ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکومت کا ہدف خواتین کو تعلیم سے جوڑنا ہے۔ مہیلا شکتی کیندرکے قیام کے لیے 32 کروڑ روپے کی رقم کا اعلان کیا گیا ہے۔ خواتین کے لیے نربھیا اسکیم کے تحت 50 ہزار گلابی بسیں چلائی جائیں گئیں، جس میں سیکیورٹی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں۔