ETV Bharat / city

یو پی اے ٹی ایس کا آپریشن روہنگیا

author img

By

Published : Jun 18, 2021, 11:01 PM IST

اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر نے دعویٰ کیا کہ اتر پردیش میں روہنگیا کا ایک بڑا گروہ ہے، جس میں تقریبا 1800 روہنگیا یوپی میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔ انسانی اسمگلنگ کے ساتھ ہی، روہنگیا گینگ غیر قانونی طور پر ووٹر کارڈ، آدھار کارڈ اور پاسپورٹ تیار کرتا ہے۔

Rohingya
روہنگیا

یوپی اے ٹی ایس نے مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے مقیم مزید چار روہنگیا افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم روہنگیا کے پاس 3 یو این ایچ سی آر کارڈز، موبائل فون، ورما کا شناختی کارڈ، متعدد جعلی دستاویزات، 2 پاسپورٹ فوٹو کاپیاں، لیپ ٹاپ، قلم ڈرائیو، غیر ملکی کرنسی اور بھارتی انتخابی کارڈ اور روہنگیا کے بنائے گئے بھارتی پاسپورٹ میں موجود بھارتی پیدائشی سند بھی برآمد کرلی گئی ہیں۔

Azizul rahman
عزیزالرحمن

تمام گرفتار ملزمان کا تعلق میانمار سے بتایا جا رہا ہے۔ جون کے مہینے میں روہنگیا کے خلاف یوپی اے ٹی ایس کا یہ تیسرا آپریشن ہے۔ گرفتار چاروں روہنگیا ماسٹر مائنڈ نور عالم عرف رفیق کے ان پٹ پر پکڑے گئے ہیں، جنھیں 8 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار روہنگیا سے جعلی دستاویزات برآمد کئے گئے ہیں۔ اے ٹی ایس ان چاروں ملزمان کو عدالت کی تفہیم میں پیش کرنے کے بعد پولیس تحویل پر لے کر پوچھ گچھ کرے گی۔

Mohammad Ismail
محمد اسماعیل

اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار کے مطابق گرفتار روہنگیا کی شناخت اصل میں میانمار سے ہے اور حالیہ پتا حافظ شفیق اور صبیح اللہ ، محمد اسماعیل، میرٹھ میں ایرا گارڈن کے عزیز الرحمٰن عرف عزیز، میانمار کے وارڈ نمبر 2 کے مجیب الرحمن کے طور پر ہوئی ہے۔ حافظ شریف اور مفیز الرحمن کو علی گڑھ کی ٹیم نے گرفتار کیا جبکہ عزیز الرحمٰن اور محمد اسماعیل کو اے ٹی ایس کی ٹیم نے بلند شہر کے کھورجا سے گرفتار کیا۔

Mufizurrahman
مفیض الرحمن

اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر کے مطابق اتر پردیش میں روہنگیا کا ایک بڑا گروہ ہے، جس میں تقریبا 1800 روہنگیا یوپی میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔ انسانی اسمگلنگ کے ساتھ ہی، روہنگیا گینگ غیر قانونی طور پر ووٹر کارڈ، آدھار کارڈ اور پاسپورٹ تیار کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں۔ مدھیہ پردیش پولیس نے سائبر کرائم کا بڑا خلاصہ کیا: وزیر داخلہ نروتم مشرا

یہ گروہ اترپردیش کے سرکاری ملازمین کے ساتھ مل کر جعلی دستاویزات سے بھارتی شناختی کارڈ حاصل کرکے اپنے ساتھیوں کو کمپنیوں اور فیکٹریوں میں کام کرنے کے لئے تیار کرتے ہیں۔ بدلے میں، وہ تنخواہ کی رقم سے کمیشن لیتے ہیں۔

UP ATS Operation Rohingya
یو پی اے ٹی ایس کا آپریشن روہنگیا

روہنگیاؤں کو دوسرے ممالک سے غیر قانونی طور پر بھارت لاتے ہیں اور جعلی دستاویزات تیار کرکے بھارتی شہری بناتے ہیں۔ اے ٹی ایس ٹیم کو سرکاری ملازمین کی ملی بھگت کے کچھ شواہد بھی ملے ہیں۔ ان کی تصدیق اور کارروائی کے لئے تیاریاں کی جارہی ہیں۔

حوالہ کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر رقم کا تبادلہ کریں
تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ حوالہ کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر رقم کا تبادلہ کرتے ہیں۔ اے ڈی جی نے کہا کہ روہنگیا ایک منظم سنڈیکیٹ تشکیل دے کر بنگلہ دیش میں بھارت کی بین الاقوامی سرحد سے میانمار میں مقیم روہنگیا کے لئے غیر قانونی طور پر بھارتی سرحد میں داخل ہو رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں پناہ گزین کیمپوں میں مقیم لوگوں کو ترغیب دیں اور انہیں بھارت لائیں۔ ان لوگوں کو یو این ایچ سی آر کارڈز بنائے جاتے ہیں۔

حافظ شفیع نے بھارتی پاسپورٹ کے ذریعے بیرون ممالک کا سفر بھی کیا تھا۔ ان دستاویزات کی بنیاد پر دیگر غیر قانونی تارکین وطن کو بھی غیر ملکی دورے کرائے گئے ہیں۔ ان سبھی کا ایک منظم گروہ ہے، جو نہایت ہی مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہے۔ حقائق کی تصدیق پر پتہ چلا کہ بہت سے روہنگیا خواتین کو حافظ اور اس کے گینگ کے ساتھیوں نے بیرون ممالک میں بھیجا تھا۔ خواتین کے استحصال کی باتیں بھی ہوتی رہی ہیں۔

اے ڈی جی نے بتایا کہ ملزمان انسانی، سونے اور دیگر قیمتی سامان غیر قانونی طور پر قومی اور بین الاقوامی سطح پر اسمگل کرتے تھے۔ ان کا مقصد بھی بھارتی آبادی کے توازن کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنا ہے۔


سونے کی اسمگلنگ گینگ کے دو ممبروں سے ملا سراغ
اے ٹی ایس نے جمعرات کے روز ضلع علی گڑھ تھانہ کوتوالی کے مقدم نگر علاقے سے محمد رفیق اور محمد آمین کو غیر قانونی روہنگیا پناہ گزیں قرار دیتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔

پولیس نے گرفتار ملزمین کا تعلق میانمار کی روہنگیا کمیونٹی سے بتایا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ جعلی دستاویزات تیار کر کے غیر قانونی طریقے سے بھارت میں مقیم ہیں۔' پولیس نے ان پر اسمگلنگ کا بھی الزام عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں۔ Mob Lynching Case: رکبر خان ماب لنچنگ معاملے میں ایک اور ملزم گرفتار

پولیس نے ایک ملزم کی شناخت محمد رفیق ولد حسین کے طور پر کی تھی، جس کا موجودہ پتہ تھانہ کوتوالی علاقہ مقدوم نگر علی گڑھ ہے جبکہ دوسرے ملزم کا نام محمد آمین ولد حسین ہے، جس کا موجودہ پتہ تھانہ کوتوالی علاقہ مقدوم نگر علی گڑھ ہے۔

پولیس نے ان کے قبضے سے 2 یو این ایچ آر کارڈ، ایک موبائل فون، 770 روپے، 6 عدد پیلی دھات کے بسکٹ برآمد کرنے کا دعوی کیا تھا۔

یوپی اے ٹی ایس نے مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے مقیم مزید چار روہنگیا افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم روہنگیا کے پاس 3 یو این ایچ سی آر کارڈز، موبائل فون، ورما کا شناختی کارڈ، متعدد جعلی دستاویزات، 2 پاسپورٹ فوٹو کاپیاں، لیپ ٹاپ، قلم ڈرائیو، غیر ملکی کرنسی اور بھارتی انتخابی کارڈ اور روہنگیا کے بنائے گئے بھارتی پاسپورٹ میں موجود بھارتی پیدائشی سند بھی برآمد کرلی گئی ہیں۔

Azizul rahman
عزیزالرحمن

تمام گرفتار ملزمان کا تعلق میانمار سے بتایا جا رہا ہے۔ جون کے مہینے میں روہنگیا کے خلاف یوپی اے ٹی ایس کا یہ تیسرا آپریشن ہے۔ گرفتار چاروں روہنگیا ماسٹر مائنڈ نور عالم عرف رفیق کے ان پٹ پر پکڑے گئے ہیں، جنھیں 8 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار روہنگیا سے جعلی دستاویزات برآمد کئے گئے ہیں۔ اے ٹی ایس ان چاروں ملزمان کو عدالت کی تفہیم میں پیش کرنے کے بعد پولیس تحویل پر لے کر پوچھ گچھ کرے گی۔

Mohammad Ismail
محمد اسماعیل

اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار کے مطابق گرفتار روہنگیا کی شناخت اصل میں میانمار سے ہے اور حالیہ پتا حافظ شفیق اور صبیح اللہ ، محمد اسماعیل، میرٹھ میں ایرا گارڈن کے عزیز الرحمٰن عرف عزیز، میانمار کے وارڈ نمبر 2 کے مجیب الرحمن کے طور پر ہوئی ہے۔ حافظ شریف اور مفیز الرحمن کو علی گڑھ کی ٹیم نے گرفتار کیا جبکہ عزیز الرحمٰن اور محمد اسماعیل کو اے ٹی ایس کی ٹیم نے بلند شہر کے کھورجا سے گرفتار کیا۔

Mufizurrahman
مفیض الرحمن

اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر کے مطابق اتر پردیش میں روہنگیا کا ایک بڑا گروہ ہے، جس میں تقریبا 1800 روہنگیا یوپی میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔ انسانی اسمگلنگ کے ساتھ ہی، روہنگیا گینگ غیر قانونی طور پر ووٹر کارڈ، آدھار کارڈ اور پاسپورٹ تیار کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں۔ مدھیہ پردیش پولیس نے سائبر کرائم کا بڑا خلاصہ کیا: وزیر داخلہ نروتم مشرا

یہ گروہ اترپردیش کے سرکاری ملازمین کے ساتھ مل کر جعلی دستاویزات سے بھارتی شناختی کارڈ حاصل کرکے اپنے ساتھیوں کو کمپنیوں اور فیکٹریوں میں کام کرنے کے لئے تیار کرتے ہیں۔ بدلے میں، وہ تنخواہ کی رقم سے کمیشن لیتے ہیں۔

UP ATS Operation Rohingya
یو پی اے ٹی ایس کا آپریشن روہنگیا

روہنگیاؤں کو دوسرے ممالک سے غیر قانونی طور پر بھارت لاتے ہیں اور جعلی دستاویزات تیار کرکے بھارتی شہری بناتے ہیں۔ اے ٹی ایس ٹیم کو سرکاری ملازمین کی ملی بھگت کے کچھ شواہد بھی ملے ہیں۔ ان کی تصدیق اور کارروائی کے لئے تیاریاں کی جارہی ہیں۔

حوالہ کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر رقم کا تبادلہ کریں
تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ حوالہ کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر رقم کا تبادلہ کرتے ہیں۔ اے ڈی جی نے کہا کہ روہنگیا ایک منظم سنڈیکیٹ تشکیل دے کر بنگلہ دیش میں بھارت کی بین الاقوامی سرحد سے میانمار میں مقیم روہنگیا کے لئے غیر قانونی طور پر بھارتی سرحد میں داخل ہو رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں پناہ گزین کیمپوں میں مقیم لوگوں کو ترغیب دیں اور انہیں بھارت لائیں۔ ان لوگوں کو یو این ایچ سی آر کارڈز بنائے جاتے ہیں۔

حافظ شفیع نے بھارتی پاسپورٹ کے ذریعے بیرون ممالک کا سفر بھی کیا تھا۔ ان دستاویزات کی بنیاد پر دیگر غیر قانونی تارکین وطن کو بھی غیر ملکی دورے کرائے گئے ہیں۔ ان سبھی کا ایک منظم گروہ ہے، جو نہایت ہی مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہے۔ حقائق کی تصدیق پر پتہ چلا کہ بہت سے روہنگیا خواتین کو حافظ اور اس کے گینگ کے ساتھیوں نے بیرون ممالک میں بھیجا تھا۔ خواتین کے استحصال کی باتیں بھی ہوتی رہی ہیں۔

اے ڈی جی نے بتایا کہ ملزمان انسانی، سونے اور دیگر قیمتی سامان غیر قانونی طور پر قومی اور بین الاقوامی سطح پر اسمگل کرتے تھے۔ ان کا مقصد بھی بھارتی آبادی کے توازن کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنا ہے۔


سونے کی اسمگلنگ گینگ کے دو ممبروں سے ملا سراغ
اے ٹی ایس نے جمعرات کے روز ضلع علی گڑھ تھانہ کوتوالی کے مقدم نگر علاقے سے محمد رفیق اور محمد آمین کو غیر قانونی روہنگیا پناہ گزیں قرار دیتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔

پولیس نے گرفتار ملزمین کا تعلق میانمار کی روہنگیا کمیونٹی سے بتایا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ جعلی دستاویزات تیار کر کے غیر قانونی طریقے سے بھارت میں مقیم ہیں۔' پولیس نے ان پر اسمگلنگ کا بھی الزام عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں۔ Mob Lynching Case: رکبر خان ماب لنچنگ معاملے میں ایک اور ملزم گرفتار

پولیس نے ایک ملزم کی شناخت محمد رفیق ولد حسین کے طور پر کی تھی، جس کا موجودہ پتہ تھانہ کوتوالی علاقہ مقدوم نگر علی گڑھ ہے جبکہ دوسرے ملزم کا نام محمد آمین ولد حسین ہے، جس کا موجودہ پتہ تھانہ کوتوالی علاقہ مقدوم نگر علی گڑھ ہے۔

پولیس نے ان کے قبضے سے 2 یو این ایچ آر کارڈ، ایک موبائل فون، 770 روپے، 6 عدد پیلی دھات کے بسکٹ برآمد کرنے کا دعوی کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.