واضح رہے کہ دو روز قبل برولی سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ڈھاکر دلبیر سنگھ نے ایک بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'جواہر لال نہرو میڈیکل کالج سے شہر میں کورونا کمیونٹی انفیکشن کی طرز پر پھیل رہا ہے'، ان کا یہ بیان ایک مقامی اخبار میں شائع ہوا تھا۔
جبکہ موصولہ اطلاعات کے مطابق اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج نے کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے وسیع پیمانے پر انتظامات کیے ہیں، اتنا ہی نہیں جے این ایم سی میں چوبیس گھنٹے کام ہو رہا ہے اور آگرہ، متھرا، بلن دشہر، ہاتھرس، مرادآباد، سنبھل، ایٹہ، کاس گنج، رام پور اور دیگر علاقوں سے آنے والے کورونا وائرس کے نمونوں میں سے ہر دن 250 نمونوں کی مفت جانچ کی جارہی ہے۔
یہاں کووڈ 29 کے اب تک تقریبا پانچ ہزار نمونوں کی جانچ ہو چکی ہے۔
وہیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے واضح کیا ہے کہ جے این ایم سی کے ڈاکٹرز پرسنل پروٹیکشن کٹ (پی پی ای) سے لیس ہوتے ہیں، کووڈ 19 کے مریضوں کو دیکھنے والے جی این ایم سی کے 80 کارکنان کووڈ 19 سے منفی پائے گئے ہیں جبکہ پانچ مریض جو کووڈ 19 مثبت تھے ریزیڈنٹ ڈاکٹر کے رابطے میں آئے تھے وہ بھی منفی پائے گئے ہیں۔
جے این ایم سی میں جن مریضوں کو داخل کیا جا رہا ہے ان کے کووڈ 19 ٹیسٹ کیے جارہے ہیں اور سبھی جانچ رپورٹ رپوٹیں ضابطے کے مطابق ہر دن ضلع انتظامیہ کو ارسال کی جاتی ہے۔