بابری انہدام کیس میں جمعرات کو اوما بھارتی کی سماعت جاری تھی۔ سہ پہر ساڑھے بارہ بجے اوما بھارتی سی بی آئی عدالت سے باہر آئیں اور کہا کہ انہیں دوپہر ساڑھے ایک بجے آنا ہے تب ہی وہ میڈیا سے بات کریں گی۔
اوما بھارتی کے بعد کلیان سنگھ اور بہت سے دوسرے ملزم ایک ایک کرکے اپنے بیانات ریکارڈ کرنے سی بی آئی عدالت آئیں گے۔ کووڈ-19 جیسی وبا کی وجہ سے ہر ایک کو ایک ایک کرکے طلب کیا جارہا ہے کیونکہ عدالت میں بھی لازمی ہے کہ معاشرتی فاصلے پر پوری طرح عمل ہو۔
اس سے قبل سادھوی ریتمبھرا اور ونئے کٹیار سمیت متعدد ملزمان کو سی بی آئی عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے جہاں ان تمام کے بیانات سی بی آئی جج کے سامنے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس واقعہ میں اوما بھارتی بھی جمعرات کو سی بی آئی عدالت پہنچیں گی اور جج کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گی۔
بابری انہدام کیس میں اوما بھارتی بیان ریکارڈ کرنے منگل کے روز لکھنؤ سی بی آئی عدالت پہنچی تھیں۔ سی بی آئی عدالت کا ایک ملازم کورونا سے متاثر ہوا تھا جس کی وجہ سے عدالت کو بند کردیا گیا تھا۔ اسی وجہ سے اوما بھارتی براہ راست لکھنؤ سے ایودھیا روانہ ہوگئیں۔ ایودھیا پہنچ کر انہوں نے ہنومان گڑھی اور رام للا کے مندروں میں درشن کیا۔ اس موقع پر انہوں نے چینی ایپ کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلے کو جواز پیش کیا۔
بابری مسمار کرنے کا معاملہ سی بی آئی عدالت میں زیرالتوا کے سبب انہوں نے اس معاملے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں خود بابری مسمار کرنے کے معاملے کی ملزم ہوں۔ اس معاملے میں میرا کچھ کہنا مناسب نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ سنتوں اور رام بھکتوں کی خواہش اب پوری ہو چکی ہے اور آگے بھی پوری ہوگی۔