ریاست اتر پردیش کے لکھیم پور میں اتوار کو ہوئے واقعے کے بعد پورے صوبے کی سیاست گرم ہوگئی لکھیم پور واقعہ کے خلاف مختلف طریقوں سے تنقید کی جارہی ہے اور حزب اختلاف کے کئی رہنماؤں کو نظر بند کیا گیا ہے۔
سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو نظر بند کئے جانے سے پارٹی کارکنان ناراض ہوگئے اور انہوں نے انوکھے طریقے سے احتجاج کیا۔
پارٹی کے سینئر لیڈر اروند کمار سنگھ کی قیادت میں صدر رکن اسمبلی دھرم راج یادو عرف سریش یادو اور سابق وزیر فرید محفوظ کے ساتھ ایس پی کارکنان نے چھایا چوراہے پر مظاہر کیا۔
ان کارکنان میں سے ایک کارکن طوق پہن کر حکومت کے خلاف نعرےبازی کررہا تھا۔
وہیں ایک کارکن گلے میں پھانسی کا پھندا ڈالکر وزیر اعلیٰ کو چوڑی پہننے کی بات کررہا تھا۔
اس دوران ایس پی کارکنان نے حکومت کے خلاف مزید نعرہ بازی کی۔ساتھ ہی اکھلیش یادو کو نظربند کئے جانے کی مذمت کی اور اسے جمہوریت کا قتل قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
ان کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ لکھیم پور واقعہ میں ہلاک کسانوں کو 2 کروڑ کا معاوضہ دیا جائے۔
اس کے علاوہ ایس پی کارکنان نے بی جے پی وزیر سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔