اے ایس پی کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ تقرری میں او بی سی طبقے کو 27 فیصد کی جگہ صعف 3.86% اور ایس سی/ ایس ٹی کے طے 21 فیصد کوٹہ میں 16% افراد ہی معاون ٹیچرس بن سکے ہیں۔
بارہ بنکی میں اے ایس پی کے ریاستی خزانچی کملیش بھارتی کی قیادت میں تمام کارکنان نے اے ڈی ایم سندیپ گپتا کو اپنے مطالبات کا میمورنڈم دیا۔
کملیش بھارتی کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ قومی او بی سی کمیشن نے بھی اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے ریاست کے 75 اضلاع کے تمام ذمہ داران کو طلب کر کے جو آخری رپورٹ بنائی ہے، اس میں بھی ریزرویشن کے قوانین میں گھپلے کا انکشاف ہوا ہے۔
فائنل رپورٹ کو حکومت کے پاس بھیجتے ہوئے کمیشن نے 15 روز میں حکومت سے جواب طلب کیا تھا، لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود بھی حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگی ہے۔
یہی نہیں ریزرویشن گھپلے سے پریشان ہوکر 53 درخواست کنندہ خود کے لئے گورنر سے موت کی اجازت دینے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ اے ایس پی کا مطالبہ ہے کہ صدر جمہوریہ ایس سی ایس ٹی اور او بی سی طبقے کے آئینی حقوق کو دلانے کی کوشش کریں۔