ETV Bharat / city

پتنگ بازی کا مستقبل روشن ہے - روایتی کھیل ختم ہوتے جا رہے

جیسے جیسے ہماری زندگی مصروف ہوتی جا رہی ہے۔ ویسے ویسے ہمارے روایتی کھیل ختم ہوتے جا رہے ہیں۔ہمارے روایتی کھیلوں میں سے پتنگ بازی بھی ایک قدیم اور کافی دلچسپ کھیل ہے۔ لیکن پہلے کے مقابلے اب رفتہ رفتہ پتنگ بازی کے شائقین کم ہوتے جا رہے ہیں۔

پتنگ ساز کا دعویٰ کہ پتنگ بازی کا مستقبل روشن ہے
پتنگ ساز کا دعویٰ کہ پتنگ بازی کا مستقبل روشن ہے
author img

By

Published : Jun 14, 2020, 11:04 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں کافی برسوں سے پتنگ سازی میں مصروف محمد عرفان کا دعویٰ ہے کہ پتنگ بازی کا مستقبل روشن ہے۔ پہلے کے مقابلے اب یہ شوق مہنگا ضرور ہوا ہے، لیکن موبائل اور دیگر گیمس سے پتنگ بازی پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے'۔

پتنگ ساز کا دعویٰ کہ پتنگ بازی کا مستقبل روشن ہے

پتنگ سازی اور پتنگ بازی کےتعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے محمد عرفان سے گفتگو کی۔

آپ کو بتادیں کہ محمد عرفان کے آباؤ اجداد سنہ 1917 سے ہی پتنگ سازی میں لگے ہوئے ہیں۔عرفان نے بھی اپنے خاندانی پیشے کو برقرار رکھا ہے اور وہ بھی پتنگ سازی کے کاروبار سے جڑے ہیں۔

محمد عرفان نے بتا یا کہ ان کے والد محمد عثمان نے جنگ آزادی کے دوران اپنی پتنگ سازی سے مخالفت درج کرائی تھی۔محمد عرفان سنہ 1968 سے اس پیشے میں لگے ہوئے ہیں۔

محمد عرفان پتنگ سازی کے فن میں اتنے مشہور و معروف ہوئے کہ اب تک متعدد اعزاز سے انہیں سرفراز کیا جا چکا ہے۔محمد عرفان کے مطابق پہلے کے مقابلے پتنگ بازوں میں کافی تبدیلی آئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آج کے دور میں پتنگ بازی مہنگی ہو گئی ہے۔ باوجود اس کے لکھنؤ میں پتنگ بازوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ محمد عرفان کا کہنا ہے کہ'وہ نہیں مانتے کہ پتنگ باز یہ اس کے شائقین کم ہو رہے ہیں'۔

مزید ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ پتنگ بازی کو دیگر کھیلوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ بارہ بنکی میں ایک پتنگ بازی کے مقابلے میں شرکت کرنے آئے محمد عرفان کا یہ بھی دعویٰ ہے کرونا وائرس وبا میں بھی اس کھیل کو بآسانی کھیلا جا سکتا ہے، کیوں کہ یہ ایک واحد کھیل ہے جو سماجی فاصلے کے ساتھ کھیل سکتے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں کافی برسوں سے پتنگ سازی میں مصروف محمد عرفان کا دعویٰ ہے کہ پتنگ بازی کا مستقبل روشن ہے۔ پہلے کے مقابلے اب یہ شوق مہنگا ضرور ہوا ہے، لیکن موبائل اور دیگر گیمس سے پتنگ بازی پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے'۔

پتنگ ساز کا دعویٰ کہ پتنگ بازی کا مستقبل روشن ہے

پتنگ سازی اور پتنگ بازی کےتعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے محمد عرفان سے گفتگو کی۔

آپ کو بتادیں کہ محمد عرفان کے آباؤ اجداد سنہ 1917 سے ہی پتنگ سازی میں لگے ہوئے ہیں۔عرفان نے بھی اپنے خاندانی پیشے کو برقرار رکھا ہے اور وہ بھی پتنگ سازی کے کاروبار سے جڑے ہیں۔

محمد عرفان نے بتا یا کہ ان کے والد محمد عثمان نے جنگ آزادی کے دوران اپنی پتنگ سازی سے مخالفت درج کرائی تھی۔محمد عرفان سنہ 1968 سے اس پیشے میں لگے ہوئے ہیں۔

محمد عرفان پتنگ سازی کے فن میں اتنے مشہور و معروف ہوئے کہ اب تک متعدد اعزاز سے انہیں سرفراز کیا جا چکا ہے۔محمد عرفان کے مطابق پہلے کے مقابلے پتنگ بازوں میں کافی تبدیلی آئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آج کے دور میں پتنگ بازی مہنگی ہو گئی ہے۔ باوجود اس کے لکھنؤ میں پتنگ بازوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ محمد عرفان کا کہنا ہے کہ'وہ نہیں مانتے کہ پتنگ باز یہ اس کے شائقین کم ہو رہے ہیں'۔

مزید ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ پتنگ بازی کو دیگر کھیلوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ بارہ بنکی میں ایک پتنگ بازی کے مقابلے میں شرکت کرنے آئے محمد عرفان کا یہ بھی دعویٰ ہے کرونا وائرس وبا میں بھی اس کھیل کو بآسانی کھیلا جا سکتا ہے، کیوں کہ یہ ایک واحد کھیل ہے جو سماجی فاصلے کے ساتھ کھیل سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.