ریاست اترپردیش میں 276 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں جن میں 90 سے زائد افراد کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے۔
دارالحکومت لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل کالج میں 27 جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کی میڈیکل رپورٹ منفی آنے سے لوگوں نے راحت کی سانس لی لیکن لکھنؤ کے صدر بازار کے قصائی باڑہ مسجد میں 12 افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے جن کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے، یہ لوگ چار مارچ کو شہر آئے تھے جن پر وزیراعلی کے سخت ہدایت کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سبھی لوگوں پر کینٹ تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
معلوم رہے کہ صدر بازار کینٹ علاقے سے لگا ہوا ہے لہذا وہاں 48 گھنٹے کے لیے پورے علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ کینٹ میں صرف ڈاکٹر اور صفائی ملازمین ہی جاسکتے ہیں باہری لوگوں کی آمد و رفت مکمل طور سے بند ہے۔
حالات کو دیکھتے ہوئے لکھنؤ میں 141 کورنٹین اور 22 شلٹر ہوم تیار کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ایمرجنسی سے بآسانی مقابلہ کیا جا سکے۔
قابل ذکر ہے کہ صدر علاقے کی مسجد سے 12 جماعتی پکڑے گئے تھے جنہیں شہر کے بلرام پور ہاسپٹل میں کورنٹین کیا گیا ہے۔ ان کی بھی رپورٹ پازیٹیو آئی ہے لہٰذا پولیس اور ضلع انتظامیہ نے ان لوگوں کی تلاش شروع کر دی جو جماعت کے لوگوں کے ساتھ شامل تھے۔
وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سبھی اضلاع کے اعلیٰ افسران کو سخت ہدایت دی ہے کہ جو بھی جماعتی ہیں اور کسی مسجد میں ٹھہرے ہوئے ہیںانکا فورا چیک اپ کرایا جائے، اگر وہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہیں کرتے تو ان پر سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔
اتر پردیش میں اب تک 1499 تبلیغی جماعت سے وابستہ لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ گزشتہ تین دن میں سب سے زیادہ کورونا کے معاملے میں اضافہ ہوا ہے۔