ریاست اترپردیش کے شہر ایودھیا میں مندر تعمیراتی ورکشاپ میں برسوں سے اپنی خدمات انجام دینے والے وی ایچ پی کارکنان کے حوصلے بلند ہیں۔ اور وہ تعمیراتی سرگرمیوں میں پیش پیش ہیں۔
کیوں کہ اب رام مندر کی تعمیراتی ورکشاپ میں رکھے گئے تمام پتھروں کو اب جلد ہی رام مندر تک لے جانے کی تیاری شروع ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ اس بار توقع کی جارہی ہے کہ ان پتھروں کی گھسائی کے بعد رام جنم بھومی براہ راست پہنچایا جائے گا۔
اسی کے ساتھ ہی 'رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ' نے مندر کی تعمیر کا ٹھیکہ لارسن اور ٹربو کمپنی کو دے دیا ہے۔
وی ایچ پی ورکشاپ کے سپروائزر انو بھائی سومپورہ کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ ورکشاپ میں ایک منزل کے لیے پتھر کی نقش و نگار کا کام مکمل ہوگیا ہے، جبکہ چکی کا کام باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ٹرسٹ نے انہیں ہدایات دیتا ہے، آگے کا کام شروع کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی رام مندر تعمیراتی ورکشاپ میں پتھر تراشنے کا کام جاری رہے گا، جبکہ ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ اب ورکشاپ میں مندر کی تعمیر کے لیے پتھر تراشنے کا کام دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عام طور پر ایودھیا پہنچنے والے عقیدت مند رام مندر تعمیراتی ورکشاپ میں پہنچ جاتے ہیں، جہاں وہ رام مندر کے لیے تراشے جانے والے پتھروں کا دیدار کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ ورکشاپ میں اترپردیش کے مختلف اضلاع سمیت مختلف ریاستوں کے کاریگر پتھر کی گھسائی اور نقش و نگار کے کام میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ رام مندر کے لیے جو ماڈل وشو ہندو پریشد نے بنوایا تھا، رام مندر اسی ماڈل کی بنیاد پر تعمیر کیا جائے گا، جس کی لمبائی 240 فٹ، چوڑائی 140 فٹ اور قد 128 فٹ ہوگا۔
ایسا مانا جارہا ہے کہ پورے رام مندر کی تعمیر میں کل ایک لاکھ 75 ہزار مکعب پتھر نصب کیے جانے ہیں، تاہم مندر کی پہلی منزل پر کل 106 ستون تیار کیے گئے ہیں۔