سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو پر درج کئے گئے مقدمہ کو واپس لئے جانے کے مطالبہ کرتے ہوئے ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی ضلع کے کارکنان نے دوشنبے کو احتجاج کیا اور انتظامیہ کو میمورنڈم دیا۔
ایس پی کارکنان نے کا الزام ہے کہ بی جے پی حکومت اپوزیشن پر مقدمے کر کے حق کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ان پر درج مقدمے کو واپس نہیں لیا کیا گیا تو وہ سڑک سے پارلیمنٹ تک احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔
واضح ہو کہ گزشتہ روز مرادآباد میں اکھلیش یادو اور ایک صحافی کے درمیان تنازع ہوا تھا۔ اس معاملے ایک شخص نے پولیس میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ اسی کے پیش نظر کارکنان نے دوشنبے کو بارہ بنکی میں ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں حکومت کے خلاف نعرےبازی کی اور اس کے بعد گورنر کو مخاطب میمورنڈم مجسٹریٹ کو دیا۔
اس موقع پر سماجوادی پارٹی کے کے ایم ایل سی راجیش یادو راجو نے کہا کہ مرادآباد میں قومی صدر کے خلاف جو ہوا، وہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ایک حملہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ قومی صدر اکھلیش یادو کی صاف شفاف شبیہ سے ہر کوئی واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو اکھلیش یادو کی سکیورٹی واپس لی گئی۔ اب ان پر حملہ کرایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس صحافی نے حملہ کیا اس کی تصویر وزیراعلیٰ کے میڈیا ایڈوائزر کے ساتھ وائرل ہوئی۔ اس سے واضح ہے کہ یہ سوچی سمجھی سازش تھی۔ انہوں نے کہا کہ یوگی وہی شخص ہیں جو لوک سبھا میں رو رہے تھے، مقدمے درج کئے جانے پر اور آج وہ جھوٹے مقدمے درج کرا رہے ہیں۔ انہوں مطالبہ کیا کہ اکھلیش یادو سے مقدمہ واپس لیا جائے۔