باونکھیڑی قتل معاملے کی مجرم شبنم کے ڈیتھ وارنٹ پر کسی بھی وقت دستخط کیے جاسکتے ہیں جس کے بعد شبنم کو پھانسی دے دی جائے گی۔ پھانسی کے امکان کے درمیان شبنم کے بیٹے نے ملک کے صدر رام ناتھ کووند سے اپنی والدہ کی سزائے موت کو معاف کرنے کی درخواست کی ہے۔ بچہ نہ صرف صدر سے اپنی والدہ کے جرائم کو معاف کرنے کے لئے اپیل کر رہا ہے بلکہ ان لمحات کو یاد کرنے کے بعد اس کی پلکیں نم ہوجاتی ہیں جب وہ رام پور جیل میں اپنی والدہ سے ملنے جاتا تھا۔
کہاں ہے شبنم کا بیٹا
کالج میں شبنم کے ساتھی رہے عثمان سیفی نے شبنم کے بیٹے کی پرورش کی ذمہ داری لی ہے اور وہ اس کے ساتھ ہی رہ رہا ہے۔ سیفی کے مطابق کالج کے دنوں سے ہی وہ پیسہ اور تعلیم کے معاملے میں بہت کمزور تھا اور اس وقت شبنم نے اس کی مدد کی تھی۔ یہاں تک کہ شبنم نے ہی اس کے کالج کی فیس بھی ادا کردی تھی۔ سیفی شبنم کو اپنی بڑی بہن سمجھتا ہے اور اس کا کنبہ شبنم کے بچے کی دیکھ بھال کررہا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ امروہہ کی چلڈرن ویلفیئر کمیٹی نے ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جیل دستی کے مطابق قیدی خواتین 6 سال سے زیادہ عمر کے اپنے بچوں کو اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتی، جس کے بعد تاج کو گود لینے کے لئے بھی اپیل جاری کی گئی تھی۔
شبنم کا بچہ تعلیم حاصل کر رہا ہے
بلند شہر کے سشیلا وہار کالونی میں رہنے والی شبنم کو نچلی عدالت سے سپریم کورٹ تک سزائے موت سنائی گئی ہے۔ اس کا بیٹا جیل میں پیدا ہوا تھا لیکن جب وہ 6 سال کا تھا تو اسے جیل سے باہر لایا گیا اور امروہہ ضلع انتظامیہ نے عثمان سیفی کو اس بچے کا نگہبان بنایا۔ عثمان نے بتایا کہ شبنم کا بچہ بلند شہر کے ایک مشہور اسکول میں زیر تعلیم ہے اور وہ جہاں تک پڑھے گا اس کی تعلیم اور پرورش کا مکمل انتظام وہ کرے گا۔
کیا تھا پورا معاملہ
15 اپریل 2008 کو امروہہ کے گاؤں باون کھیڑی کی رہنے والی شبنم نے اپنے عاشق سلیم کی مدد سے اپنے والدین، دو بھائیوں، بھابھی، خالہ کی بچی اور سات ماہ کے بھتیجے کو کلہاڑی سے حملہ کر قتل کر دیا تھا، جس کے بعد شبنم کو نچلی عدالت سے لیکر سپریم کورٹ تک سزائے موت سنائی گئی تھی۔ صدر نے شبنم کی سزا کو بھی برقرار رکھا اور رحم کی درخواست خارج کردی۔ اس کے ساتھ ہی شبنم کو پھانسی دینے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
رام پور جیل میں پھانسی کی تیاریاں شروع ہوگئیں
رام پور ضلع جیل میں واقع پھانسی گھر میں شبنم کو پھانسی دی جائے گی اور آزاد بھارت میں کسی خاتون کے لئے یہ پہلی پھانسی ہوگی۔ جیل انتظامیہ نے شبنم کے وزن کے برابر پتھر لٹکانے کے لئے رسی بنانے کا آرڈر اور مشق شروع کردیا ہے۔ یہاں تک کہ میرٹھ کے جلاد پون نے کئی بار متھرا ضلع جیل میں پھانسی کی تیاری کا جائزہ لے لیا ہے، حالانکہ ابھی جیل انتظامیہ کو شبنم کے ڈیتھ وارنٹ کا انتظار ہے۔
پون جلاد نے پھانسی گھر کا معائنہ کیا
واضح ہو کہ آزادی کے بعد بھارت میں پہلی بار کسی خاتون کو پھانسی دی جائے گی، جس کے لئے میرٹھ کے پون جلاد نے متھرا جیل میں تعمیر شدہ پھانسی کے گھر کا معائنہ کیا ہے۔ پون نے بتایا کہ متھرا جیل کے عہدیداروں نے ابھی تک ان سے رابطہ نہیں کیا ہے لیکن وہ شبنم کو پھانسی دینے میں بالکل بھی نہیں ہچکچائے گا کیونکہ عورت ہو یا مرد اس کا فرض مجرم کو انجام تک پہنچانا ہے۔