لکھنؤ ادارہ شرعیہ حنفیہ نظامیہ فرنگی محل سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات، قاضی شہر لکھنؤ مفتی ابوالعرفان میاں فرنگی محلی کی صدارت میں ڈاکٹر، حکیم اور علما نے دئے ہیں۔
سوال: اعتکاف کی حالت میں کسی کام سے اپنے گھر جا سکتے ہیں جو قریب میں ہے؟
جواب۔ اعتکاف کا مطلب ہے دنیا داری سے الگ ہوکر صرف مسجد میں اللہ کی عبادت کرنا۔ اگر کوئی کھانا لانے والا نہ ہو تو کھانا لا سکتے ہیں ورنہ نہیں، بلا شرعی عذر کے اگر نکلے تو اعتکاف ختم ہوجائے گا۔
سوال: روزے میں بہت کمزوری لگ رہی تھی تو کچھ کھا لیا کیا روزہ ٹوٹ گیا؟
جواب: روزے میں اگر جان بوجھ کر کھا پی لیا تو روزہ ٹوٹ گیا قضا رکھنا پڑے گا اور کفارے میں دو ماہ مسلسل روزے رکھنے پڑیں گے، بیچ میں اگر چھوٹ گئے تو پھر سے شروع کرنا پڑے گا۔
سوال ۔ کیا لوگوں کا افطار کرنا ثواب ہے یا ایک دنیاوی رسم ہے؟
جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو روزہ افطار کرائے گا، دودھ کے گھونٹ سے، چھوارے، یا پانی سے تو اس کی مغفرت اور جہنم سے آزادی اور روزے دار کے برابر اسے ثواب ملے گا۔
سوال: کیا روزے میں موبائل یا ٹیلی ویژن کے پروگرام دیکھ سکتے ہیں۔
جواب۔ روزے دار کو ہر برائی گندی باتیں جھوٹ غیبت وغیرہ سے اپنے کو بچانا ہی روزہ ہے لہذا موبائل یا ٹی وی میں نامحرم کو دیکھنا ناچ گانا، ہنسی مذاق سے روزہ کا مقصد فوت ہوجائے گا۔
سوال: مجھے چھینک بہت آرہی ہے اور آنکھوں میں کھجلی بھی ہوتی ہے۔ کیا یہ کورونا وائرس ہو سکتا ہے؟
جواب: صرف چھیک آنا اور آنکھوں کی کھجلی کا کورونا وائرس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔یہ الرجی یا کنجکٹیوائٹس ہوسکتا ہے۔ ای این ٹی یا آئی سرجن کو دکھا لیں۔