ETV Bharat / city

اعظم خاں کے ذریعہ تعمیرشدہ حج ہاؤس کی ہوگی جانچ

رکن پارلیمان اور سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خاں اب حج ہاؤس کی تعمیرات میں بدعنوانیوں کے معاملے میں ملزم بن سکتے ہیں، ایس آئی ٹی تعمیرات کی جانچ کر رہی ہے، جس میں اس وقت کے افسران کے ساتھ ساتھ اعظم خاں بھی ملزم بنائے جاسکتے ہیں۔

azam khan
رکن پارلیمان اور سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خاں
author img

By

Published : Dec 29, 2020, 10:40 PM IST

گذشتہ ایک برس سے مشکلات میں گھرے رکن پارلیمان اعظم خان کو فی الحال راحت ملنے کی کوئی صورت نظر نہیں آ رہی ہے، گذشتہ 10 ماہ سے سیتاپور جیل میں مقید اعظم خاں کو اب ایک اور معاملے میں گھیرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنماء اور اقلیتی بہبود کے سابق وزیر محمد اعظم خاں اب حج ہاؤس کی تعمیرات میں ملزم بن سکتے ہیں، دراصل لکھنؤ کے حج ہاؤس کی تعمیر 2004 سے 2006 کی ملائم حکومت کے دوران ہوئی تھی، اسی زمانے میں غازی آباد میں دریائے ہنڈن کے کنارے اعلیٰ حضرت حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے اراضی لی گئی تھی۔

2012 میں جب سماجوادی حکومت اقتدار میں آئی تو اکھلیش یادو وزیراعلیٰ بنے تھے، تبھی غازی آباد میں اعلیٰ حضرت حج ہاؤس کی تعمیر مکمل ہوئی تھی، ان دنوں ہی سماجوادی حکومتوں میں اعظم خاں کے ہی پاس اقلیتی بہبود کی وزارت کا قلمدان تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اسی برس فروری میں انتظامیہ نے غازی آباد میں تعمیر شدہ حج ہاؤس کو این جی ٹی کے حکم پر سیل کر دیا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں ہے، جس کی وجہ سے اس سے نکلنے والا پانی دریائے ہنڈن کو آلودہ کر رہا ہے۔

ان دنوں حج ہاؤس کی بدعنوانیوں کی جانچ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، کچھ لوگوں سے ایک مرتبہ پھر پوچھ گچھ کی جانی ہے، اس سے پہلے جانچ ایجنسی نے تعمیراتی کام سے منسلک افسروں اور انجینئرز کے ساتھ لین دین کے طریقہ کار سے جڑے ملازمین کا بیورہ بھی طلب کیا تھا۔

اس کے ساتھ ہی ریاست کی یوگی حکومت تعمیراتی کاموں میں بدعنوانیوں اور حکومتی خزانے کے ضرورت سے زائد استعمال کرنے والے افسران اور انجینئرز کی نشان دہی کرکے ان کی تنخواہوں سے وصولی کی بات کر چکی ہے۔

سیتاپور جیل میں مقید اعظم خاں پر نئی مصیبت آتی دکھائی دے رہی ہے، ایس آئی ٹی اس میں بے ضابطگی کے لیے ادارہ سی این ڈی ایس کے انجینئرز کے رول کو طے کر رہی ہے، جلد ہی نوٹس ارسال کرکے ادارہ کے افسران اور انجینئرز سے پوچھ گچھ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

اس میں ایسا مانا جا رہا ہے کہ غازی آباد کے اعلیٰ حضرت حج ہاؤس اور لکھنؤ کے مولانا علی میاں میموریل حج ہاؤس کی تعمیر میں ضرورت سے زائد رقم خرچ ہوئی ہے، جس سے مزید راز بھی فاش ہو سکتے ہیں۔

گذشتہ ایک برس سے مشکلات میں گھرے رکن پارلیمان اعظم خان کو فی الحال راحت ملنے کی کوئی صورت نظر نہیں آ رہی ہے، گذشتہ 10 ماہ سے سیتاپور جیل میں مقید اعظم خاں کو اب ایک اور معاملے میں گھیرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنماء اور اقلیتی بہبود کے سابق وزیر محمد اعظم خاں اب حج ہاؤس کی تعمیرات میں ملزم بن سکتے ہیں، دراصل لکھنؤ کے حج ہاؤس کی تعمیر 2004 سے 2006 کی ملائم حکومت کے دوران ہوئی تھی، اسی زمانے میں غازی آباد میں دریائے ہنڈن کے کنارے اعلیٰ حضرت حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے اراضی لی گئی تھی۔

2012 میں جب سماجوادی حکومت اقتدار میں آئی تو اکھلیش یادو وزیراعلیٰ بنے تھے، تبھی غازی آباد میں اعلیٰ حضرت حج ہاؤس کی تعمیر مکمل ہوئی تھی، ان دنوں ہی سماجوادی حکومتوں میں اعظم خاں کے ہی پاس اقلیتی بہبود کی وزارت کا قلمدان تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اسی برس فروری میں انتظامیہ نے غازی آباد میں تعمیر شدہ حج ہاؤس کو این جی ٹی کے حکم پر سیل کر دیا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں ہے، جس کی وجہ سے اس سے نکلنے والا پانی دریائے ہنڈن کو آلودہ کر رہا ہے۔

ان دنوں حج ہاؤس کی بدعنوانیوں کی جانچ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، کچھ لوگوں سے ایک مرتبہ پھر پوچھ گچھ کی جانی ہے، اس سے پہلے جانچ ایجنسی نے تعمیراتی کام سے منسلک افسروں اور انجینئرز کے ساتھ لین دین کے طریقہ کار سے جڑے ملازمین کا بیورہ بھی طلب کیا تھا۔

اس کے ساتھ ہی ریاست کی یوگی حکومت تعمیراتی کاموں میں بدعنوانیوں اور حکومتی خزانے کے ضرورت سے زائد استعمال کرنے والے افسران اور انجینئرز کی نشان دہی کرکے ان کی تنخواہوں سے وصولی کی بات کر چکی ہے۔

سیتاپور جیل میں مقید اعظم خاں پر نئی مصیبت آتی دکھائی دے رہی ہے، ایس آئی ٹی اس میں بے ضابطگی کے لیے ادارہ سی این ڈی ایس کے انجینئرز کے رول کو طے کر رہی ہے، جلد ہی نوٹس ارسال کرکے ادارہ کے افسران اور انجینئرز سے پوچھ گچھ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

اس میں ایسا مانا جا رہا ہے کہ غازی آباد کے اعلیٰ حضرت حج ہاؤس اور لکھنؤ کے مولانا علی میاں میموریل حج ہاؤس کی تعمیر میں ضرورت سے زائد رقم خرچ ہوئی ہے، جس سے مزید راز بھی فاش ہو سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.