ضلع کے فتح پور کوتوالی میں دو مختلف مذاہب کے عاشق جوڑے کا شادی کرنا لڑکی کے گھر والوں کو اتنا برا لگا کہ انہوں نے لڑکی کی خوب پٹائی کردی۔ لڑکی کے دوسرے مذہب میں شادی کرنے کے بعد اسے دھوکے سے بلاکر اسے اغوا کیا، پھر اسے گھسیٹا اور لاتوں اور گھونسوں سے پیٹا۔ اس کے بعد اس کا سر منڈوا دیا۔ متاثرہ لڑکی نے تھانہ پہنچ کر آٹھ افراد کے خلاف نامزد کیس درج کرایا ہے۔ معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
گاؤں میں مختلف برادریوں کے نوجوان مرد اور خواتین رہتے تھے۔ نوجوان گاؤں میں تنہا رہتا تھا اور لڑکی اپنے رشتہ دار کے ساتھ رہتی تھی۔ دونوں کے والدین برسوں پہلے انتقال کر گئے تھے۔ 20 جون کو دونوں نے گاؤں کے ایک مندر میں شادی کی اور دونوں نے گاؤں میں بنے خستہ حال پنچایت گھر میں رہنا شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:کیمور: شادی کی تقریب میں نوجوان کا قتل
متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ پیر کے روز اس کے چچا رضوان، نور عالم اور محمد شبیر اسے پکڑ کر لے گئے۔ اس کے بعد رضوان کی اہلیہ نظیرہ، سمیع، سمیع کی اہلیہ شبنم، شبیر کی اہلیہ اور محمد یونس نے اسے لاتوں، جوتوں اور لاٹھیوں سے بہت پیٹا۔ اس کے بعد اس کا سر مونڈوادیا۔ متاثرہ کسی طرح ان کے چنگل سے فرار ہوگئی اور تھانے پہنچ گئی اور کیس درج کرایا۔ متاثرہ لڑکی کے نہ تو والدین ہیں نہ ہی بہن بھائی۔
ایڈیشنل ایس پی ڈاکٹر اودھیش سنگھ نے بتایا کہ معاملے میں آٹھ لوگوں کے خلاف 147، 323، 504، 506، 354، 355، 188، 269، 270 آئی پی سی، 03 اپیڈیمک ایکٹ اور 07 فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اب تک تین ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔