ریاست اترپردیش کے رامپور میں 20، 20 برس سے اسکول کی بسیں چلاکر طلبہ و طالبات کو اسکول لے جانے والے بس ڈرائیورز کورونا وائرس سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگار ہوگئے ہیں۔
نہ اسکولوں کی جانب سے ان کو کوئی تنخواہ حاصل ہو رہی ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے ان کو کسی طرح کی کوئی مدد فراہم کی جا رہی ہے، جس سے ان کی معاشی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔
گذشتہ برس سے ملک میں کورونا سے بچنے کے لیے جب لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تو مسلسل اسکول بند رہنے کی وجہ سے اسکول بس ڈرائیورز پورے طور پر بے روزگار ہو گئے۔
بس ڈرائیورز کے مطابق اسکول انتظامیہ کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران اساتذہ اور دیگر اسٹاف کی تنخواہوں کا تو کچھ نہ کچھ حصہ ان کو دیا جا رہا ہے لیکن بس ڈرائیورز کو کسی طرح کی کوئی تنخواہ گذشتہ تقریباً 15 ماہ سے نہیں دی گئی ہے۔
ایک بس ڈرائیورز نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 20 یا 30 برس سے اسکولوں کی بسیں چلا رہے ہیں، ان کا ذریعہ معاش صرف یہی تھا لیکن گذشتہ برس سے نافذ لاک ڈاؤن کے سبب اسکول بند ہونے سے وہ معاشی تنگی کا شکار ہو گئے ہیں۔
بس ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ حکومت جہاں دیگر کمزور افراد کی امداد کرنے کا وعدہ کر رہی ہے وہیں ان کی بھی مدد کی جائے جس سے وہ کسی طرح اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں۔