ریاست اترپردیش کے شہر بارہ بنکی میں تین سطحی نئے زرعی قوانین کے خلاف اور کسانوں کی حمایت میں پیر کو سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
پولیس اور انتظامیہ کے لاکھ انتظامات کے باوجود ایس پی کارکنان نے احتجاج کیا جبکہ بعد میں پولیس نے ان رہنماؤں کو حراست میں لے لیا۔
ایس پی قومی صدر اور سابق زیراعلیٰ اکھلیش یادو کی درخواست پر پیر کو چھایا چوراہے پر واقع ایس پی دفتر پر ضلغ صدر حافظ عیاز اور صدر نشست سے رکن اسمبلی راجیش یادو کی قیادت میں سینکڑوں کارکنان نے پہلے دفتر پر میٹنگ کی۔
اس کے بعد جیسے ہی وہ اپنے دفتر سے باہر نکلنے لگے پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی، اس دوران ایس پی کارکنان کی پولیس اور انتظامیہ کے اہلکاروں سے نوک جھوک ہوئی اور ایس پی کارکنان کو پولیس آگے نہ بڑھنے کی ہدایت دی، لیکن ایس پی کارکنان نے انہیں چکمہ دیکر چھایا چوراہے پر سڑک جام کردی۔
![رکن اسمبلی سریش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں جمہوریت ختم ہوگئی](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-bbk-01-spprotest-vis-upur10001_14122020141615_1412f_01425_1085.jpg)
تو تو میں میں کے بعد پولیس نے ان کو کسی طرح چلہاری پارک کے اندر بھیجا، اس کے بعد ایس پی کارکنان کو مشتعل ہوتے دیکھ پولیس نے انہیں حراست میں لیکر پولیس لائین بھیج دیا۔
اس دوران رکن اسمبلی سریش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں جمہوریت ختم ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ وہ کسانوں کی حمایت میں پرامن احتجاج کررہے تھے لیکن پولیس نے انہیں اطلاع کے باوجود پروگرام نہیں کرنے دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ کسانوں کی حمایت میں مسلسل احتجاج کرتے رہیں گے، جب تک زرعی قوانین واپس نہیں لیے جاتے ہیں۔