اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں آج الامام ویلفیئر اسوسی ایشن انڈیا نے پریس کانفرنس منعقد کی، جس میں اس اسوسی ایشن کے بانی مولانا عمران حسن صدیقی نے کہا کہ وہ کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ صرف فیصلہ ہے، انصاف نہیں۔
اس تعلق سے اسوسی ایشن صدر عمران حسن کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں نظر چانی اپیل داخل کرنا چاہیے تاکہ مستقبل میں کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو اس کا حق بھی سپریم کورٹ نے ہی دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صاف ہو گیا کہ مسلمانوں نے کسی مندر کو منہدم کرکے مسجد تعمیر نہیں کی تھی۔
کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ جن لوگوں نے مسجد کو شہید کیا وہ غلط تھا۔ لہذا سپریم کورٹ ایسے لوگوں کو سزا دے کیونکہ جن لوگوں نے بابری مسجد کو شہید کیا تھا آج وہ بڑی پارٹیوں میں شامل ہیں اور فخر سے کہتے ہیں کہ انھوں نے بابری مسجد کو شہید کیا۔
الامام ویلفیئر ایسوسی ایشن کے سربراہ عمران حسن صدیقی کا یہ بھی کہنا ہے کہ جہاں تک سنی سنٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی کا سوال ہے تو وہ مالک نہیں ہیں۔
سبھی کو اس مسئلے پر بات چیت کرکے نظر ثانی اپیل داخل کرنا چاہیے، اسوسی ایشن نے پرسنل لاء بورڈ اور جمیت علماء سے بھی بات کی ہے۔
عمران حسن صدیقی نے آخر میں کہا کہ آخری مرحلے تک کورٹ میں لڑائی لڑی جائے گی، یہی مسلم پرسنل لا بورڈ نے اور دیگر تنظیموں نے مسلم سماج کو یقین دلایا تھا۔