کسان یونین کے کارکنان نے کہا کہ 'اس بل کے ذریعہ حکومت کسانوں کی زمین سرمایہ داروں کے پاس رہن رکھ کر ان کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے۔'
بھارتیہ کسان یونین کے سینئر رہنما تیج پال سنگھ نے کہا کہ 'مرکزی حکومت کو ڈاکٹر سوامی ناتھن رپورٹ کو عملی جامہ پہنانا چاہیے تھا لیکن حکومت نے ایسا نہیں کیا بلکہ کسانوں کے خلاف بل لاکر ان پر اپنے قانون لانا چاہتی ہے، اس بل کو کسانوں کے خلاف پاس کئے جانے سے ملک بھر میں چل رہی اناج منڈیاں اور ایس ایم پی ریٹ ختم ہو جائیں گے۔'
انہوں کہا کہ 'کھیتوں پر کسان، ملک کی سرحدوں پر جوان۔۔۔ تبھی تو یہ نعرہ 'جے جوان جے کسان' دیا گیا۔ کسان بچے گا تو ملک چلے گا، یہ جمہوریت کا قتل ہے۔'
کاشتکاروں نے کہا کہ 'یوگ گرو بابا رام دیو کے پروڈکٹ میکسیمم ریٹز پر بیچے جا رہے ہیں اور کسانوں کے ہاتھوں سے اگایا ہوا اناج جیسے گیہوں، چاول، چنا دال اور تمام چیزیں حکومت اپنی من مانی کے چلتے کم سے کم داموں پر خرید رہی ہے۔'