ETV Bharat / city

'فوج پر سیاست درست نہیں' - political parties should not take advantage of sacrifices of armies

پارلیمانی انتخابات کے دوران سیاسی بحث میں فوج ایک اہم موضوع بن گیا ہے۔ سیاسسی پارٹی فوجی آپریشن اور سکیورٹی اہلکاروں کی کامیابی کو اپنی کامیابی بتاتے ہیں۔

بریگیڈر عثمان
author img

By

Published : May 4, 2019, 5:28 AM IST

لیکن حقیقت یہ ہے کہ وطن کے لیے اپنی جان قربان کرنے والے سکیورٹی فورسیز سیاست کی نظر چڑھ گئے ہیں۔ جنگ آزادی کے عظیم مجاہد شہید بریگیڈر عثمان اس کی ایک بہترین مثال ہیں۔

جنہوں نے 3 جولائی سنہ 1948 کوبھارتی سرحد کشمیر کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان کی قربان دے دی، لیکن برگیڈیر عثمان کو تقریباً بھلا دیا گیا ہے۔ ضلع مؤ میں واقع ان کا آبائی مکان بھی زمیں دوز ہونے کو ہے۔

آزادی کے بعد بھارتی فوج میں کل گیارہ بریگیڈ تھے جس میں کشمیر میں تعینات بریگیڈ کی کمان برگیڈیر عثمان کے ہاتھوں میں تھی۔

کشمیر کا جو حصہ آج بھارت میں ہے اسے حاصل کرنے میں بریگیڈیئر عثمان کا بڑا تعاون رہا ۔پاکستان کی جانب سے ہونے والے قبائلیوں کے حملے کا مونہ توڑ جواب دینے کی اہم ذمہ داری شہید پرگیڈئر عثمان کو دی گئی۔

متعلقہ ویڈیو

آج ان کی یادگار کے طور پر مؤ ضلع کے گھوسی قصبہ سے متصل بی بی پور گاؤں موجود ان کا آبائی مکان بھی انتہائی بوسیدہ حالت میں ہے۔

آج تک کسی اہم سیاسی رہنماؤں نے اس تاریخی جگہ پر آنے کی زحمت نہیں کی۔مقامی باشندے بھی اس بات سے بے حد ناراض ہیں۔

فوج کی بہادری کا سیاسی فائدہ حاصل کرنے میں کوئی پارٹی پیچھے نہیں رہتی لیکن ملک کے لیے جان قربان کرنے والوں کے لیے ان سیاست دانوں کے دل میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ وطن کے لیے اپنی جان قربان کرنے والے سکیورٹی فورسیز سیاست کی نظر چڑھ گئے ہیں۔ جنگ آزادی کے عظیم مجاہد شہید بریگیڈر عثمان اس کی ایک بہترین مثال ہیں۔

جنہوں نے 3 جولائی سنہ 1948 کوبھارتی سرحد کشمیر کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان کی قربان دے دی، لیکن برگیڈیر عثمان کو تقریباً بھلا دیا گیا ہے۔ ضلع مؤ میں واقع ان کا آبائی مکان بھی زمیں دوز ہونے کو ہے۔

آزادی کے بعد بھارتی فوج میں کل گیارہ بریگیڈ تھے جس میں کشمیر میں تعینات بریگیڈ کی کمان برگیڈیر عثمان کے ہاتھوں میں تھی۔

کشمیر کا جو حصہ آج بھارت میں ہے اسے حاصل کرنے میں بریگیڈیئر عثمان کا بڑا تعاون رہا ۔پاکستان کی جانب سے ہونے والے قبائلیوں کے حملے کا مونہ توڑ جواب دینے کی اہم ذمہ داری شہید پرگیڈئر عثمان کو دی گئی۔

متعلقہ ویڈیو

آج ان کی یادگار کے طور پر مؤ ضلع کے گھوسی قصبہ سے متصل بی بی پور گاؤں موجود ان کا آبائی مکان بھی انتہائی بوسیدہ حالت میں ہے۔

آج تک کسی اہم سیاسی رہنماؤں نے اس تاریخی جگہ پر آنے کی زحمت نہیں کی۔مقامی باشندے بھی اس بات سے بے حد ناراض ہیں۔

فوج کی بہادری کا سیاسی فائدہ حاصل کرنے میں کوئی پارٹی پیچھے نہیں رہتی لیکن ملک کے لیے جان قربان کرنے والوں کے لیے ان سیاست دانوں کے دل میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

Intro:2019 کے پارلیمانی انتخابات کے سیاسی داوءں پیچ میں فوج ایک اہم مدعہ بن گئی ہے. فوجی آپریشن کو اپنے حق میں سیاسی کامیابی کا ضامن بنانے کی بھی کوششیں جاری ہیں. لیکن حقیقت یہ ہے کہ وطن کے لئے اپنی جان قربان کرنے والے مجاہدین سیاست کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں. جنگ آزادی کے عظیم مجاہد شہید بریگیڈیئر عثمان اس کی ایک اہم مثال ہیں.


Body:13جولاءی سن 1948 کو کشمیر میں ہندوستانی سرحدوں کی حفاظت میں جام شہادت نوش کر نے والے برگیڈیر عثمان اب سیاست کے پیمانے پر نفی ہیں. مءو ضلع میں واقع ان کا آبائی مکان بھی زمیں دوز ہونے کو ہے. آزادی کے بعد ہندوستانی فوج میں کل گیارہ بریگیڈ موجود تھیں. جس میں کشمیر میں تعینات بریگیڈ کی کمان برگیڈیر عثمان کے ہاتھوں میں تھی. کشمیر کا جو حصہ آج ہندوستان میں ہے اس سہرا بریگیڈیئر عثمان کے سر جاتا ہے. پاکستان کی جانب سے ہوءے قباءیلیوں کے حملے کے وقت انہیں منہ توڑ جواب کا کام شہید پرگیڈیر عثمان کی قیادت میں کیا گیا. لیکن آج ان کی یادگار کے طور پر مءو ضلع کے گھوسی قصبہ سے متصل بی بی پور گاءو موجود ان کا آبائی مکان بھی بے حد بوسیدہ حالت کو پہنچ چکا ہے. آج تک کسی اہم سیاسی شخصیت کو اس تاریخی جگہ پر آنے کی توفیق نہیں ہوئی. وجہ ہے اس میں کوءی سیاسی مفاد نہ ہونا. مقامی باشندے بھی اس سیاسی رخ سے بے حد نالاں ہیں.
باءٹ. سہیل احمد، سماجی کارکن
راجکمار یادو، گاءو پردھان
شنو اعظمی، سحافی


Conclusion:فوج کی بہادری کا سیاسی فائدہ اٹھا نے میں تو کوئی بھی موقع چوکنا نہیں چاہتا لیکن ملک کے لیے جان قربان کرنے والے مجاہدین کے لیے ان سیاست دانوں کے دل میں کوئی نرم گوشہ نہیں ہے.
سید فرحان
ای ٹی وی بھارت
مءو
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.