ETV Bharat / city

پیس پارٹی آف انڈیا نے وسیم رضوی کے بیان پر سخت تنقید کی

پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے کہا کہ مسلمان اپنے نبی کی توہین و شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی، رسولﷺ کی شان میں گستاخی کرکے ملک کے امن و امان کو درہم برہم کرنا چاہتے ہیں۔

پیس پارٹی آف انڈیا نے وسیم رضوی کے بیان پر سخت تنقید کی
پیس پارٹی آف انڈیا نے وسیم رضوی کے بیان پر سخت تنقید کی
author img

By

Published : Nov 12, 2021, 2:28 PM IST

اسلام و رسول کے خلاف ایک عرصے سے وسیم رضوی نامی شیطان صفت اسلام کا باغی مسلسل گستاخیاں کر رہا ہے ،جس سے ملک کے امن و امان کو خطرہ لاحق ہے ، وہ اسلام مذہب کے خلاف پروپگنڈہ کر اپنے گناہوں کو چھپانے میں کوشاں ہے ۔اس کے اسلام مخالف بیان سے جہاں دشمنان اسلام خوش اور اس کی بھر پور تائید کر رہے ہیں، وہیں سوشل میڈیا پر وائرل بیان میں جس طرح سے وہ رسول صلّی اللہ علیہ وسلم کے متعلقہ میں توہین کررہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔ پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے وسیم رضوی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مذکورہ خیالات کا اظہار کیا ۔

ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ وسیم رضوی نے قرآن پاک کی کچھ آیتوں کے خلاف بھی زہر افشانی اورعدالت میں ایک عرضی داخل کی تھی، مگر عدالت نے عرضی کو خارج کر پچاس ہزار روپیہ کا جرمانہ عائد کر دیا تھا ،اس ناکامی و ذلت کے بعد اب اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر ایک ناپاک کتاب لکھ کر دشمنان اسلام سے داد حاصل کر نے کے لیئے اسی ماہ نومبر میں اسلام دشمن نرسنگھا نند کے آشرم میں پہونچ کر وہاں اس کتاب کی تشہیر کر ایک ویڈیو بیان میں دونوں شیطان سفت تخریب کاروں نے اسلام و پیغمبر اسلام کے خلاف جس طرح کی گستاخیاں کی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی ناپاک جسارت تو دیکھیئے گستاخانہ ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا تاکہ ملک کے مسلمان اس کو دیکھ کر مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکلیں، یہ ملک کے امن و امان درہم برہم کرنے کی ناپاک کوشش ہے ۔ حکومت ان امن و امان کو غارت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کو تیار نہیں، اگر یہی حرکت کسی مسلمان نے کی ہوتی تو فوراً ملک کا دشمن قرار دے کر اس کو سنگین دفعات میں گرفتار کر لیا گیا ہوتا ۔

وسیم رضوی و نرسنگھا نند جیسے تخریب کاروں کے خلاف حکومت کو خود نوٹس لے کر گرفتار کرنا چاہیئے مگر ان کے خلاف شائد کارروائی ممکن نہیں ۔ تریپورہ میں بھی یہی ہوا وہاں گستاخی کسی ایک فرد نے نہیں بلکہ پورا مجمع ایسے نعرے لگا رہا تھا جو سخت توہین رسالت پر مبنی تھا ۔ پولیس و انتظامیہ نے سب کچھ دیکھنے کے باوجود کارروائی کے نام پر خانہ پری کی ہے جبکہ کارروائی اس کے برعکس ضرور کی گئ جو اس غلط اقدام پر صدائے احتجاج بلند کر رہے تھے ۔

یہ بھی پڑھیں:

جے پور: وسیم رضوی کے خلاف 12 نومبر کو شعیہ برادری کا احتجاج

اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اب ملک کا ماحول فرقہ پرستوں نے کس قدر بدل دیا ہے کہ کارروائی ظالم کے خلاف نہیں بلکہ مظلوم کے خلاف کی جارہی ہے۔ ہمیں خوف ہے کہ اب ایسا نہ ہو کہ اجتماعی طور پر توہین رسالت کا سلسلہ شروع ہو جائے لہذا اس خطرناک رجحان و روایت پر قدغن کے لیئے مسلمانوں کو جمہوری و آئینی طریقے سے صدائے احتجاج بلند کر حکومت کو یہ پیغام دینا ہوگا کہ ہم سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں،مگر اپنے نبی کی توہین و گستاخی ہرگز برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امن و امان کو درہم برہم کرنے میں کوشاں وسیم رضوی کو فورا گرفتار کر اس پر مقدمہ چلایا جائے۔

یو این آئی

اسلام و رسول کے خلاف ایک عرصے سے وسیم رضوی نامی شیطان صفت اسلام کا باغی مسلسل گستاخیاں کر رہا ہے ،جس سے ملک کے امن و امان کو خطرہ لاحق ہے ، وہ اسلام مذہب کے خلاف پروپگنڈہ کر اپنے گناہوں کو چھپانے میں کوشاں ہے ۔اس کے اسلام مخالف بیان سے جہاں دشمنان اسلام خوش اور اس کی بھر پور تائید کر رہے ہیں، وہیں سوشل میڈیا پر وائرل بیان میں جس طرح سے وہ رسول صلّی اللہ علیہ وسلم کے متعلقہ میں توہین کررہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔ پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے وسیم رضوی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مذکورہ خیالات کا اظہار کیا ۔

ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ وسیم رضوی نے قرآن پاک کی کچھ آیتوں کے خلاف بھی زہر افشانی اورعدالت میں ایک عرضی داخل کی تھی، مگر عدالت نے عرضی کو خارج کر پچاس ہزار روپیہ کا جرمانہ عائد کر دیا تھا ،اس ناکامی و ذلت کے بعد اب اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر ایک ناپاک کتاب لکھ کر دشمنان اسلام سے داد حاصل کر نے کے لیئے اسی ماہ نومبر میں اسلام دشمن نرسنگھا نند کے آشرم میں پہونچ کر وہاں اس کتاب کی تشہیر کر ایک ویڈیو بیان میں دونوں شیطان سفت تخریب کاروں نے اسلام و پیغمبر اسلام کے خلاف جس طرح کی گستاخیاں کی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی ناپاک جسارت تو دیکھیئے گستاخانہ ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا تاکہ ملک کے مسلمان اس کو دیکھ کر مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکلیں، یہ ملک کے امن و امان درہم برہم کرنے کی ناپاک کوشش ہے ۔ حکومت ان امن و امان کو غارت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کو تیار نہیں، اگر یہی حرکت کسی مسلمان نے کی ہوتی تو فوراً ملک کا دشمن قرار دے کر اس کو سنگین دفعات میں گرفتار کر لیا گیا ہوتا ۔

وسیم رضوی و نرسنگھا نند جیسے تخریب کاروں کے خلاف حکومت کو خود نوٹس لے کر گرفتار کرنا چاہیئے مگر ان کے خلاف شائد کارروائی ممکن نہیں ۔ تریپورہ میں بھی یہی ہوا وہاں گستاخی کسی ایک فرد نے نہیں بلکہ پورا مجمع ایسے نعرے لگا رہا تھا جو سخت توہین رسالت پر مبنی تھا ۔ پولیس و انتظامیہ نے سب کچھ دیکھنے کے باوجود کارروائی کے نام پر خانہ پری کی ہے جبکہ کارروائی اس کے برعکس ضرور کی گئ جو اس غلط اقدام پر صدائے احتجاج بلند کر رہے تھے ۔

یہ بھی پڑھیں:

جے پور: وسیم رضوی کے خلاف 12 نومبر کو شعیہ برادری کا احتجاج

اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اب ملک کا ماحول فرقہ پرستوں نے کس قدر بدل دیا ہے کہ کارروائی ظالم کے خلاف نہیں بلکہ مظلوم کے خلاف کی جارہی ہے۔ ہمیں خوف ہے کہ اب ایسا نہ ہو کہ اجتماعی طور پر توہین رسالت کا سلسلہ شروع ہو جائے لہذا اس خطرناک رجحان و روایت پر قدغن کے لیئے مسلمانوں کو جمہوری و آئینی طریقے سے صدائے احتجاج بلند کر حکومت کو یہ پیغام دینا ہوگا کہ ہم سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں،مگر اپنے نبی کی توہین و گستاخی ہرگز برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امن و امان کو درہم برہم کرنے میں کوشاں وسیم رضوی کو فورا گرفتار کر اس پر مقدمہ چلایا جائے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.