ETV Bharat / city

محرم الحرام کے لئے جاری گائیڈ لائن غیر آئینی: مولانا کلب جواد - moharram in uttar pradesh

انتظامیہ نے نئی گائیڈ لائن جاری کر آن لائن مجلس کے انعقاد کی اجازت دی، اس کے قبل محرم الحرام کے لئے جاری گائیڈ لائن کو مولانا کلب جواد نے غیر آئینی قرار دیا تھا دوسری جانب امام باڑوں میں 6 لوگوں کو مجلس میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے

Only
Only
author img

By

Published : Aug 21, 2020, 11:42 AM IST

Updated : Aug 21, 2020, 3:33 PM IST

محرم الحرام کے چاند کی تصدیق ہوتے ہی عاشق اہل بیت اپنے گھروں میں امام باڑہ، تعزیہ سجاتے ہیں اور مجالس کا انعقاد بھی کرتے ہیں لیکن کورونا وبا کی وجہ سے امسال کا محرم قدرے مختلف ہے۔

نئی گائیڈ لائن
نئی گائیڈ لائن

امسال امام باڑوں میں محض 6 لوگوں کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ لکھنؤ کمشنر کے ذریعہ جاری کردہ نئی گائیڈ لائن کے مطابق لکھنؤ کے صرف سات مقامات پر صرف 6 لوگ ہی جمع ہو کر مجلس کا انعقاد کر سکتے ہیں۔ گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ اس دوران امام باڑوں میں کووڈ 19 کے پروٹوکال پر عمل کیا جائے گا۔

اس کے قبل معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کمشنر سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ 20 اگست کو ضلع انتظامیہ کے ذریعے ایک نوٹس حاصل ہوا، جس میں کہا گیا کہ امام باڑہ غفران مآب کے متولی و انجمن کے ممبران کو مذہبی رسومات محرم کے دوران ادا کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

مولانا جواد نے کہا کہ "میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ نوٹس کووڈ 19 گائیڈ لائن کے خلاف ہے اور پوری طرح غیر آئینی بھی ہے۔ یہ نوٹس لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے لکھا ہوا معلوم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لگاتار شکایتیں مل رہی ہیں کہ عقیدت مندوں کو گھروں میں بھی تعزیہ رکھ کر عزاداری نہیں کرنے دی جا رہی ہے اور تعزیہ فروش کو دھمکایا جارہا ہے کہ وہ تعزیہ ہدیہ نہ کریں لہذا یہ پوری طرح غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔"


مولانا جواد نے کہا کہ میں اور پورا شہر یہ سمجھنے میں قاصر ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او اور ایم ایچ اے' بھارت سرکار کی گائیڈ لائن کے برعکس جاکر محرم کے لیے خاص طور پر گائیڈ لائن جاری کیوں کی جا رہی ہے؟ اس لئے اس خاص گائیڈ لائن کو واپس لیا جائے۔

شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کمشنر سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا
شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کمشنر سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا
انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ پہلی محرم سے امام باڑہ غفران مآب کے اندر عزاداری کے مذہبی رسومات چالیس پچاس عقیدت مندوں کی موجودگی میں کووڈ 19 گائیڈ لائن کے تحت کیے جائیں گے، جس میں سماجی دوری، تھرمل اسکینیگ، ماسک، سنیٹایزر اور صابن وغیرہ کا خاص انتظام کیا جائے گا۔ مولانا جواد نے کہا کہ اگر آپ اپنے غیر آئینی فرمان کے تحت مجھے گرفتار کرنا چاہتے ہیں، تو آپ مجھے گرفتار کر سکتے ہیں۔ میں اپنے لوگوں سے اپیل کروں گا کہ میری گرفتاری پر کوئی احتجاج نہ کریں اور میری گرفتاری کے بعد کووڈ 19 گائیڈ لائن پر عمل کریں اور کہیں پر بھی مجمع نہ جمع کریں کریں۔ قابل ذکر ہے کہ شیعہ مسلمانوں کا حکومت سے کہنا ہے کہ محرم الحرام کوئی خوشی کا تہوار نہیں ہے بلکہ غم کا تیوہار ہے لہذا ہمیں اپنے گھروں میں ہی تعزیہ رکھنے عزاداری اور مجلس منعقد کرنے کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ روز عاشورہ میں تعزیہ داری اور جلوس نکالنے کی بھی اجازت دی جائے۔ ہم کووڈ 19 کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے یہ سب رسومات ادا کریں گے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ ضلع انتظامیہ یا اتر پردیش حکومت کیا رخ اختیار کرتی ہے؟

محرم الحرام کے چاند کی تصدیق ہوتے ہی عاشق اہل بیت اپنے گھروں میں امام باڑہ، تعزیہ سجاتے ہیں اور مجالس کا انعقاد بھی کرتے ہیں لیکن کورونا وبا کی وجہ سے امسال کا محرم قدرے مختلف ہے۔

نئی گائیڈ لائن
نئی گائیڈ لائن

امسال امام باڑوں میں محض 6 لوگوں کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ لکھنؤ کمشنر کے ذریعہ جاری کردہ نئی گائیڈ لائن کے مطابق لکھنؤ کے صرف سات مقامات پر صرف 6 لوگ ہی جمع ہو کر مجلس کا انعقاد کر سکتے ہیں۔ گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ اس دوران امام باڑوں میں کووڈ 19 کے پروٹوکال پر عمل کیا جائے گا۔

اس کے قبل معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کمشنر سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ 20 اگست کو ضلع انتظامیہ کے ذریعے ایک نوٹس حاصل ہوا، جس میں کہا گیا کہ امام باڑہ غفران مآب کے متولی و انجمن کے ممبران کو مذہبی رسومات محرم کے دوران ادا کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

مولانا جواد نے کہا کہ "میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ نوٹس کووڈ 19 گائیڈ لائن کے خلاف ہے اور پوری طرح غیر آئینی بھی ہے۔ یہ نوٹس لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے لکھا ہوا معلوم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لگاتار شکایتیں مل رہی ہیں کہ عقیدت مندوں کو گھروں میں بھی تعزیہ رکھ کر عزاداری نہیں کرنے دی جا رہی ہے اور تعزیہ فروش کو دھمکایا جارہا ہے کہ وہ تعزیہ ہدیہ نہ کریں لہذا یہ پوری طرح غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔"


مولانا جواد نے کہا کہ میں اور پورا شہر یہ سمجھنے میں قاصر ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او اور ایم ایچ اے' بھارت سرکار کی گائیڈ لائن کے برعکس جاکر محرم کے لیے خاص طور پر گائیڈ لائن جاری کیوں کی جا رہی ہے؟ اس لئے اس خاص گائیڈ لائن کو واپس لیا جائے۔

شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کمشنر سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا
شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کمشنر سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا
انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ پہلی محرم سے امام باڑہ غفران مآب کے اندر عزاداری کے مذہبی رسومات چالیس پچاس عقیدت مندوں کی موجودگی میں کووڈ 19 گائیڈ لائن کے تحت کیے جائیں گے، جس میں سماجی دوری، تھرمل اسکینیگ، ماسک، سنیٹایزر اور صابن وغیرہ کا خاص انتظام کیا جائے گا۔ مولانا جواد نے کہا کہ اگر آپ اپنے غیر آئینی فرمان کے تحت مجھے گرفتار کرنا چاہتے ہیں، تو آپ مجھے گرفتار کر سکتے ہیں۔ میں اپنے لوگوں سے اپیل کروں گا کہ میری گرفتاری پر کوئی احتجاج نہ کریں اور میری گرفتاری کے بعد کووڈ 19 گائیڈ لائن پر عمل کریں اور کہیں پر بھی مجمع نہ جمع کریں کریں۔ قابل ذکر ہے کہ شیعہ مسلمانوں کا حکومت سے کہنا ہے کہ محرم الحرام کوئی خوشی کا تہوار نہیں ہے بلکہ غم کا تیوہار ہے لہذا ہمیں اپنے گھروں میں ہی تعزیہ رکھنے عزاداری اور مجلس منعقد کرنے کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ روز عاشورہ میں تعزیہ داری اور جلوس نکالنے کی بھی اجازت دی جائے۔ ہم کووڈ 19 کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے یہ سب رسومات ادا کریں گے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ ضلع انتظامیہ یا اتر پردیش حکومت کیا رخ اختیار کرتی ہے؟
Last Updated : Aug 21, 2020, 3:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.