لکھنؤ: ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ میں تبدیلیٔ مذہب معاملے میں گرفتار ڈاکٹر عمر گوتم نے درخواست دائر کی ہے۔ ڈاکٹر عمر گوتم کا کہنا ہے کہ میڈیا رپورٹنگ کو روکا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ میڈیا رپورٹنگ اُن کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ڈاکٹر عمر گوتم کی درخواست پر سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ جسٹس رمیش سنہا اور جسٹس وکاس کنور سریواستو کی ڈویژن بنچ نے اس درخواست کی سماعت کی۔
ڈاکٹر عمر گوتم کی جانب سے یہ دلیل پیش کی گئی کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا ایسے تمام نکات پر رپورٹنگ کر رہے ہیں، جو اس کیس کی تفتیش سے متعلق ہیں۔ ڈاکٹر عمر گوتم کے وکیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ رپورٹنگ جاری تحقیقات کو متاثر کرسکتی ہے۔ ڈاکٹر عمر گوتم کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس قسم کی رپورٹنگ سے ڈاکٹر عمر گوتم کے حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ درخواست میں تمام میڈیا اداروں کو بطور جواب دہندہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انھیں اس معاملے کی اطلاع دینے سے روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:'منور رانا کے بچوں نے انہیں برباد اور بدنام کردیا'
وہیں اس درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے وکیل ایس این تلہاری نے دلیل دی کہ تفتیشی ایجنسی اس معاملے سے متعلق کوئی حقائق میڈیا میں لیک نہیں کر رہی ہے۔ سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ میڈیا کی رپورٹنگ کے حوالے سے عدالت عظمیٰ پہلے ہی کچھ رہنما ہدایات دے چکی ہے۔ لہذا موجودہ درخواست پر کوئی حکم جاری کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ فریقین کی سماعت کے بعد عدالت نے اپنا حکم محفوظ کرلیا ہے۔