بیسوی صدی کے معروف مفکر، مایہ ناز فلسفی اور شاعر مشرق کے نام سے مشہور علامہ اقبالؒ کے یوم پیدائش کے موقع پر دنیا بھر میں پھیلے ان کے شیدائی اس دن کو 'یوم اردو' کے طور پر مناتے ہیں۔ بھارت کے بھی مختلف خطوں میں علامہ کے یوم پیدائش کے موقع پر اردو کی تقریبات کا اہتمام کرکے یوم اردو منایا جاتا ہے۔ اس کے ذریعہ علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔
ریاست اترپردیش کی سرزمین رامپور کو اردو کے تیسرے اسکول کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہاں اردو ادب و سخن سے وابستہ متعدد شخصیات نے جنم لیکر اردو کے چمن کو گلزار کیا۔ علامہ اقبال کی بھی متعدد یادیں رامپور سے جڑی ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے ہم نے اردو ادب کے معروف ناول نگار اور تنز و مزاح نگار ایس فضیلت سے خاص بات چیت کی۔
علامہ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعہ دنیائے اردو میں ایسا انقلاب برپا کیا اور ایسی روح پھونکی جسے محبان اردو کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔
رامپور میں ای ٹی وی بھارت سے اپنی خصوصی بات چیت کے دوران معروف ناول نگار ایس فضیلت نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کا مقام ہے علامہ اقبال کے یوم پیدائش محبان اردو، عالمی یوم اردو کا اہتمام کرکے کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سنبراری کوکرناگ کے لوگ طبی سہولیات سے محروم
انہوں نے کہا کہ علامہ کو سچی خراج عقیدت یہی ہے کہ ان کے فروغ اردو کے مشن کو آگے بڑھایا جائے۔ ایس فضیلت نے کہا کہ علامہ اقبال صرف ایک شاعر ہی نہیں تھے بلکہ لوگوں کو صحیح راستہ کی جانب متوجہ کرانے والی ایک بہترین شخصیت تھے۔ اس موقع پر اردو کی تعمیر و ترقی کے حوالے انہوں نے کہا کہ صرف یوم اردو کی تقریبات کا اہتمام کر لینے سے اردو کو فروغ نہیں حاصل ہو سکتا بلکہ ہم میں سے ہر فرد کو یہ عزم کرنا ہوگا کہ اردو کی ترقی اور فروغ کے لئے عوام کے درمیان پہنچ کر اس زبان کو پہنچایا جائے۔