پیس پارٹی کے قومی سیکریٹری افروز بادل نے ڈاکٹر ایوب کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا ’’ان کے بیان کا حکومت نے غلط مطلب اخذ کیا ہے۔‘‘
افروز بادل نے وزیر اعلیٰ سے ڈاکٹر ایوب کے بیان کو دوبارہ پڑھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا: ’’اس میں ملک کو نظام مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ وسلم) یا احکام الٰہی پر چلائے جانے کی بات کہیں نہیں کی گئی ہے۔‘‘
ڈاکٹر ایوب کی رہائی کے لئے پیس پارٹی کی جانب سے چلائی جا رہی دستخطی مہم کے سلسلے میں ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی پہونچے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے افروز بادل نے دعویٰ کیا کہ ’’ڈاکٹر ایوب کو حکومت کے خلاف بولنے کی سزا دی جا رہی ہے۔‘‘
انہوں نے پیس پارٹی کی تشہیر میں ملک کو نظام مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ وسلم) پر چلائے جانے کے دعووں کی سختی سے تردید کی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ملک آئین کے مطابق ہی چلے گا، ’’ڈاکٹر ایوب نے ان علماء سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دیگر پارٹیوں کی حمایت کرتے ہیں، انہیں نظام مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی راہ پر چلنے والوں کی حمایت کرنی چاہئے۔‘‘
افروز بادل نے مزید کہا کہ پیس پارٹی سے وابستہ جیل میں بند کیے گئے سبھی افراد کی رہائی کے متعلق دستخطی مہم چلائی جا رہی ہے، ’’پیس پارٹی اعظم خاں اور سنجیو بھٹ کی رہائی کو لیکر بھی تمام اضلاع سے تقریباً 25-25 ہزار افراد کے دستخط گورنر کو ایک یادداشت پیش کرے گی۔‘‘