لکھنو میں آل انڈیا محمدی مشن کی جانب سے ہر سال میلاد جلوس نکالا جاتا ہے لیکن اس سال تنظیم انتظامیہ کی جانب سے اجازت کی منتظر ہے۔
آل انڈیا محمدی مشن کے یوتھ پریسیڈنٹ سید محمد احمد میاں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’محکمہ پولیس کے عہدیداروں سے میلاد جلوس کے سلسلہ میں مشاورت کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’انتظامیہ کے ساتھ بہت جلد ایک اجلاس منعقد ہوگا جس میں کورونا وبا کے چلتے میلاد جلوس نکالنے بارے میں غور و خوص کیا جائے گا اور کوئی بیچ کا راستہ نکالا جائے گا‘۔
سید محمد احمد میاں نے کہا کہ ’تنظیم کوویڈ پروٹوکول کے مطابق جلوس نکالنے کےلیے تیار ہے اور انتظامیہ کی جانب سے جو بھی ہدایت دی جائے گی اس پر عمل کیا جائے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ شرائط پر عمل کرتے ہوئے جلوس نکالنے کی اجازت دیتا ہے تو تمام شرائط پر عمل کرتے ہوئے اور ضروری ہدایات کے مطابق جلوس نکالنے کے انتظامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ قبل ازیں جلوس میں تقریباً 50 ہزار افراد شریک ہوتے تھے تاہم اس بار اگر انتظامیہ کی جانب سے صرف ایک سو افراد کی اجازت ہوگی تو ایک لائحہ عمل کے تحت صرف 100 افراد کے ساتھ جلوس نکالا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ سے نکلنے والا 'مدح صحابہ' جلوس کے ذمہ داران نے کورونا وبا کے چلتے جلوس نہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے اس فیصلے کے بعد دوسرے جلوسوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ اتر پردیش حکومت جلوس نکالنے کے لیے کوئی گائیڈ لائن جاری کرتی ہے یا کورونا وائرس کے سبب جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دیتی۔