مولانا نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ' کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے ہمیں اس پر عمل کرنا چاہیے۔'
کورونا وبا کے مد نظر امسال کا محرم قدرے مختلف ہے کیونکہ حکومت نے اجتماعی تعزیہ داری، جلوس اور عزاداری کی اجازت نہیں دی۔ اس کے خلاف شوکت بھارتی، حسن نقوی، تقی عابدی وغیرہ نے ایک عرضی داخل کرکے اجازت طلب کرنی چاہیے۔ جس پر ہائی کورٹ نے کہا کہ' کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے عاشورہ کے موقعے پر تعزیہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کورٹ کے فیصلے کے بعد معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے۔ تعزیہ اٹھانے اور دفنانے کی اجازت نہیں ملی ہے، جس پر ہم عمل کریں گے۔'
مزید پڑھیں: عراق میں محرم الحرام کی صورتحال
ایران میں محرام الحرام کی صورتحال
مولانا جواد نے اپنے بیان میں کہا کہ' ہمیں ابھی بھی امید ہے کہ کوئی نہ کوئی راستہ نکل آئے گا کیونکہ سب سے بڑا مسئلہ تعزیہ کو دفنانے کا ہے۔ شیعہ علماء کرام کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہم کووڈ۔19 حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے کربلا میں تعزیہ دفنانا چاہتے ہیں۔ لیکن کورٹ نے منع کر دیا ہے'۔
مولانا کلب جواد نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ یوم عاشورہ پر تعزیہ داری کے لیے باہر نہ نکلیں اور نہ ہی کوئی جلوس نکالیں۔ ہمیں کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے۔ اب دیکھنا ہو گا کہ مسلمان تعزیہ کو کربلا میں کیسے دفناتے ہیں؟