پدما شری ایوارڈ یافتہ اور جنھیں دنیا بھر میں مینگو مین کے نام سے مشہور جناب حاجی کلیم اللہ خان نے کووڈ 19 کی لڑائی لڑنے والے ڈاکٹروں اور پولیس کے نام پر آم کی ایک نئی قسم تیار کی ہے۔
حاجی کلیم اللہ خان نے لکھنؤ سے متصل ملیح آباد میں اپنے آم کے باغات میں یہ نئی نسل تیار کی ہے۔
حاجی کلیم اللہ کا کہنا ہے کہ وہ دیکھ رہے ہیں جب سے کووڈ 19 کا قہر جاری ہوا ہے تب سے ڈاکٹروں اور پولیس اہلکاروں نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر لوگوں کی جانیں بچا رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے کام کو ہمیشہ یاد رکھنے اور ان کی محنت کو یاد کیے جانے کے مقصد سے اس نوعیت کی ایجاد اور آم کے ناموں کو ڈاکٹرز اور پولیس اہلکاروں کے لیے وقف کرنے کے بارے میں سوچا ہے۔
80 سالہ حاجی کلیم اللہ نے اس وبا کے دور میں ڈاکٹروں اور پولیس اہلکاروں کی محنت کو دیکھتے ہوئے انکے نام سے مختلف قسم کے آم تیار کیے ہیں۔
اگرچہ حاجی کلیم اللہ کا کہنا ہے کہ اس سال یہ آم کی منڈی میں فروخت کے مقصد سے نہیں آئے گا لیکن اس وبا کے خاتمے کے بعد وہ ڈاکٹروں اور پولیس اہلکاروں کو انکے نام پر آم دیں گے اور ان نسلوں میں مزید اضافہ کریں گے تاکہ پھلوں کا بادشاہ دنیا بھر کے آم اس کے ذریعے لوگ ہمیشہ ڈاکٹروں اور پولیس اہلکاروں کو یاد کرتے رہیں اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے رہیں۔
واضح رہے کہ پدما شری حاجی کلیم اللہ خان نے اس سے قبل مودی، یوگی، سابق سی ایم اکھلیش یادو، کرکٹر سچن تندولکر، امیتابھ بچن اور اداکارہ ایشوریا رائے کے نام پر بھی آم کا نام رکھ چکے ہے۔