عالمی وباء کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے تقریباً تمام محکمے کے ملازم دن رات محنت کر رہے ہیں۔ اس کام میں محکمہ صحت میں بطور رضاکار کام کرنے والی آشا ورکرز کو بھی لگایا گیا ہے۔ ان کے سامنے خطرہ کے علاوہ متعدد چیلنج بھی ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں مختلف پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لیکن اس کے باوجود وہ اپنی ذمہ داریاں باخوبی ادا کر رہی ہیں۔
بارہ بنکی سمیت تمام اضلاع میں آشا ورکرز کو ان کے محلے میں بیرون ریاست سے آنے والے مہاجروں کی نگرانی کا کام سونپا گیا، انہیں پتہ لگانا ہے کہ ان کے محلے میں کون آیا پھر اسے قرنطین کرانا ہے اور علاج ومعالج کے سہولیات مہیا کرانی ہے۔ انہیں اس کام کے لیے یونیسیف کی جانب سے باقاعدہ تربیت بھی دی جا رہی ہے۔ لیکن اس کے باوجود ان کے لیے فیلڈ میں خطرہ اور چیلنج کم نہیں ہیں۔ انہیں مشتبہ مریضوں کے درمیان رہنا ہوتا ہے۔ ان کے رابطے میں رہ کر انہیں تمام کام انجام دینے ہوتے ہیں۔ وہ بھی صرف ماسک اور دستانوں کے بھروسے۔ اس کے علاوہ انہیں کام کے دوران مختلف پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مریض کو قرنطین کرنا اور اسے سمجھانا ان کے لیے بڑا مسلہ ہے۔ اس کے علاوہ ان کے مقامی ہونے کی وجہ سے انہیں باہر سے آئے شخص کی اطلاع دینے پر انہیں دھمکی تک ملتی ہے۔ ان کو کسی قسم کی سکیورٹی مہیا نہیں ہے۔ لیکن اس کے بعد وہ اپنے فرض کو انجام دے رہی ہیں۔