صحافیوں کا کہنا ہے کہ مرزاپور میں جس طرح محکمہ تعلیم پر نمک روٹی کھلانے کے الزام لگے، اور اس خبر کا ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالنے کے بعد پون جیسوال نام کے صحافی پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ مرزا پور نے جو فرضی مقدمے درج کرائے ہیں، اس کو واپس لیا جانا چاہیے۔
صحافیوں نے کلکٹریٹ کے چیمبر میں پہنچ کر اس معاملے کی مذمت کی ہے، صحافیوں نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے فیصلے پر الزام لگاتے ہوئے اس پر نا راضگی کا اظہار کیا ہے۔
صحافت سے تعلق رکھنے والےسینئر صحافی کلیم اللہ فاروقی، عامر کرمانی، مائز ساگری، فیض خان، سوربھ ترپاٹھی وغیرہ کی سرپرستی میں آج ضلع بھر کے صحافیوں نے احتجاج کیا ہے۔
صحافیوں کا کہنا ہے کہ مرزاپور میں جس طرح محکمہ تعلیم پر نمک روٹی کھلانے کے الزام لگے، اور اس خبر کا ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالنے کے بعد پون جیسوال نام کے صحافی پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ مرزا پور نے جو فرضی مقدمے درج کرائے ہیں، اس کو واپس لیا جانا چاہیے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا فیصلہ بلکل بے بنیاد اور غیر دستوری ہے، اگر اس فیصلے کو جلد نہیں بدلاگیا تو آگے پیش آنے والے حالات کو ایڈمنسٹریشن قابو نہیں کر پائے گا۔
صحافیوں نے الزام لگایاہے کی حکومت کے زور پر مرزاپور کے ڈی ایم نے اس کام کو انجام دیا ہے، لیکن اگر جلد ہی ان فرضی مقدموں کو واپس نہیں لیا گیا تو پھر انجام کی فکر ایڈمنسٹریشن کو کرنی ہوگی، معاملے سے متعلق صحافیوں نے گورنر کے نام درخواست آئی ڈیم کے ذریعے بھیجی ہے۔