اس سے متعلق جب ہم نے متعلقہ دکاندار سے بات کی تو اس کا کہنا تھا کہ اوپر اس نے کمل کا پرچم لہرایا ہے جب کہ آج یوم آزادی کے موقع پر ترنگا بھی لگا دیا ہے۔
وطن کا پرچم ہی وطن کی آن بان اور شان ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے وطن کے پرچم سے اوپر کوئی دوسرا پرچم نہیں لہرا سکتے۔ لیکن آج 73 ویں یوم آزادی کے موقع پر ہماری نگاہ ایک ایسے پرچم کی جانب بھی پڑی جہاں ترنگے کے مقابلے دیوی دیوتاؤں والے پرچم کو ترجیح دے کر اوپر لگایا گیا تھا۔ نہ تو سائز کے اعتبار سے ترنگے کو کسی دوسرے پرچم سے بڑا رکھا گیا تھا اور نہ ہی اس کو دیگر پرچم سے اوپر کا مقام دیا گیا۔
دراصل ترنگے کی بے ادبی کا یہ معاملہ ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع ضلع ہسپتال کے سامنے کی دوکان کا ہے۔ سجن نام کے اس دکاندار نے پہلے سے ہی اپنی دوکان کے اوپر مذہبی پرچم لگا رکھا تھا اور آج جب یوم آزادی کا موقع آیا تو اس نے اسی مذہبی پرچم کے نیچے ترنگا بھی لہرا دیا۔
اپنی کم علمی کی وجہ سے اس شخص نے غیر شعوری طور پر ترنگے کو دوسرے پرچم سے نیچے لگا دیا ہو لیکن حیرت اور افسوس تو ان پولیس اہلکاروں پر جو قانون پر عمل کرانے کے نام پر 24 گھنٹے اس سرکاری ہسپتال کے ارد گرد ڈیوٹی پر تعینات رہتے ہیں۔ ایسے میں سوال پیدا ہونا لازمی ہے کہ کیا ان کی نگاہ ترنگے کی اس بے ادبی پر نہیں گئی یا انہوں نے بھی لاپرواہی برتتے ہوئے اس کو نظر انداز کیا۔