سماجوادی پارٹی کے قومی ترجمان عمیق جامعی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے کسان آندولن میں کسانوں کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ کیا ہے اور اس پر ایک بدنما داغ لگا دیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ مودی جی نے 2014 میں کہا تھا کہ 'اب کی بار کسانوں کی سرکار' تو ان کے اس نعرے کا کیا ہوا؟ جب ملک کا کسان اٹھا اور اس نے اپنے حق کی بات کی تو اس پر حکومت نے کسی طرح کی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک تو لاک ڈاؤن کی آڑ میں بغیر کسانوں سے بات چیت کئے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو پاس کر دیا گیا۔ کسانوں سے بات چیت نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ امبانی - اڈانی جو کہ مودی جی کے دوست ہیں، ان کے ساتھ مل کر ملک کے کسانوں کو غلام بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یہی بھارتیہ جنتا پارٹی کا اصلی چہرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھیلیش یادو نے یہ صاف کہہ دیا ہے کہ سماج وادی پارٹی کا ایک ایک لیڈر، کارکن اتر پردیش کے گاؤں، شہر، قصبہ کے کسانوں کے ساتھ ہے اور جتنی بھی کسان آندولن کی تنظیمیں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں سماجوادی پارٹی ان کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حکومت امیروں و سرمایہ داروں کی حکومت ہے جس نے ملک کے سارے ادارے و عدالتوں کو متاثر کرنے کا کام کیا، اگر آج ملک کا کسان، نوجوان، طلباء بے دار نہیں ہوئے تو یہ ملک غلام ہو جائے گا۔
اگر جلد ہی بیدار نہیں ہوئے تو یہ ملک پھر سے غلام ہو جائیگا: عمیق جامعی - تینوں زرعی قوانین
ضلع جونپور کے تھانہ کھیتا سرائے حلقہ کے موضع جیگہاں میں اپنے آبائی گھر پہنچے سماجوادی پارٹی کے قومی ترجمان عمیق جامعی نے 'کسان آندولن' کو لیکر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مرکزی حکومت کی سخت نکتہ چینی کی اور جمہوری آواز کو دبانے کا الزام عائد کیا۔
![اگر جلد ہی بیدار نہیں ہوئے تو یہ ملک پھر سے غلام ہو جائیگا: عمیق جامعی ameeque jamei](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-10453210-thumbnail-3x2-jamei.jpg?imwidth=3840)
سماجوادی پارٹی کے قومی ترجمان عمیق جامعی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے کسان آندولن میں کسانوں کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ کیا ہے اور اس پر ایک بدنما داغ لگا دیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ مودی جی نے 2014 میں کہا تھا کہ 'اب کی بار کسانوں کی سرکار' تو ان کے اس نعرے کا کیا ہوا؟ جب ملک کا کسان اٹھا اور اس نے اپنے حق کی بات کی تو اس پر حکومت نے کسی طرح کی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک تو لاک ڈاؤن کی آڑ میں بغیر کسانوں سے بات چیت کئے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو پاس کر دیا گیا۔ کسانوں سے بات چیت نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ امبانی - اڈانی جو کہ مودی جی کے دوست ہیں، ان کے ساتھ مل کر ملک کے کسانوں کو غلام بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یہی بھارتیہ جنتا پارٹی کا اصلی چہرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھیلیش یادو نے یہ صاف کہہ دیا ہے کہ سماج وادی پارٹی کا ایک ایک لیڈر، کارکن اتر پردیش کے گاؤں، شہر، قصبہ کے کسانوں کے ساتھ ہے اور جتنی بھی کسان آندولن کی تنظیمیں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں سماجوادی پارٹی ان کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حکومت امیروں و سرمایہ داروں کی حکومت ہے جس نے ملک کے سارے ادارے و عدالتوں کو متاثر کرنے کا کام کیا، اگر آج ملک کا کسان، نوجوان، طلباء بے دار نہیں ہوئے تو یہ ملک غلام ہو جائے گا۔