بارہ بنکی میں ایک مذہبی تقریب میں شرکت کرنے آئے کلب جواد سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کیا اس ماحول میں دوبارہ ایودھیا میں مسجد بن سکتی ہے۔ جواد نے کہا کہ 'اگر ہندو بھائی مدد کریں تو وہاں مسجد بن سکتی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'عدالت کے فیصلے کا دونوں فریق کو احترام کرنا چاہیے اور اگر فیصلہ مسلمانوں کے حق میں ہو تو ہندو مسجد بنانے میں مدد کریں۔'
جواد نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ فیصلہ آنے کے بعد کوئی ایسا کام نہ کریں، جس سے ماحول خراب ہو۔ کلب جواد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'ملک میں ایک ہی دو مسلمان ایسے ہیں جو ایودھیا میں مندر بنانے کی بات کر رہے ہیں۔ یہ لوگ کہیں نہ کہیں کسی جانچ میں پھنسے ہیں۔'