نیشنل الائنس فار دلت ہیومن رائٹس (این اے ڈی ایچ آر) نے قومی خواتین کمیشن سےاس معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی والمیکی سماج کی ہریانہ یونٹ نے آج حصار ضلع ڈپٹی کمشنر کے ذریعہ سے وزیراعظم کو ایک میمورنڈم بھیج کر واقعہ پرسخت اشتعال کا اظہار کیا اور ملزمین کو گرفتارکر کے سخت سزا دلانے کا مطالبہ کیا۔
بھارتی والمیکی دھرم سماج کے ہریانہ ریاستی سکریٹری دیپک برٹ نے متاثرہ کے لواحقین کی معاشی حالت کے پیش نظر کم از کم 50 لاکھ روپے کی اقتصادی مدد دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ دوسری طرف، این اے ڈی ایچ آر کنوینر رجت کلسن نے قومی خواتین کمیشن کو خط لکھ کر متاثرہ کے کنبے کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا ہے'۔
رجت کلسن نے خواتین کمیشن کو خط لکھ کر ان سے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ' اس معاملے میں جانچ فوراً مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی ) یا کسی دوسری ریاست کی خصوصی ٹیم سے کرائی جائے اور مقدمہ کو اترپردیش سے باہر دہلی کی عدالت میں منتقل کیا جائے۔
مزید پڑھیں:
سہارنپور: کرنٹ لگنے سے نوجوان ہلاک
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ' متاثرہ کے خاندان اور مقدمے کے گواہوں کوفوراً 'وائی پلس سکیورٹی' مہیا کی جائے اور متاثرہ کے کنبے کو ایک کروڑ کا معاوضہ دیا جائے اور سبھی ملزمین کو گرفتار کرکے انہیں پھانسی کی سزا دی جائے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں لاپرواہ پولیس افسروں کو فوراً برخاست کیا جائے'۔
اس تعلق سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اترپردیش حکومت کی کابینی وزیر گلاب دیوی نے کہاکہ' اس معاملے کے سبھی ملزم کو سزا ملے گی، اس معاملے کی تفتیش جاری ہے، گناہ گاروں کو بخشا نہیں جائے گا۔