تمام حلقوں کی مانند ماہی پروری پر بھی لاک ڈاؤن کا اثر پڑا ہے۔ اتر پردیش کے بارہ بنکی میں ماہی پروری کرنے والے کسان اس کی وجہ سے مزید پریشان ہیں۔ کسانوں کی ماہی فروخت نہیں ہو پا رہی ہے۔ ساتھ ہی اس دفعہ ماہی پروری بھی تقریباً دو ماہ دیر سے ہوئی ہے۔ دوسری جانب اس صنعت کو فروغ دینے کے لئے مرکزی حکومت نے ایک خاص اسکیم شروع کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس پریشانی کے باوجود انہیں زیادہ نقصان نہیں ہوا کیونکہ وہ اپنی ماہی بغیر دانا دئے متعدد روز تک زندہ رکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ماہی پروری کرنے والے کسانوں کو اس دفعہ ماہی پروری کی شروعات بھی تاخیر سے کرنی پڑی ہے۔ ماہی پروری اس دفعہ تقریباً 2 ماہ تاخیر سے شروع ہوئی ہے کیونکہ زیادہ تر بیج باہر سے آتے ہیں اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ وقت پر نہیں آ سکے۔ اس لئے بیج ڈالنے کا کام تاخیر سے ہوا ہے۔ اس سے ماہی پیدوار بھی تاخیر سے ہوگی۔
دوسری جانب ماہی پروری کرنے والے کسانوں کے لئے مرکزی حکومت نے وزیراعظم متسیہ سمپدا اسکیم شروع کی ہے۔ جس کے تحت مختلف پروجیکٹ کے لئے آسان شرائط پر 25 لاکھ تک کا قرض دیا جا رہا ہے۔
اس قرض کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں 40 سے 60 فیصدی تک سبسڈی مہیا کی جا رہی ہے۔ ماہی پروری کرنے والے کسانوں کے علاوہ دیگر بیروزگار بھی صنعت سے منسلک ہونے کے لئے قرض لے سکتے ہیں۔