ریاست اترپریدش کے دارالحکومت لکھنؤ میں مشہور و معروف شاعر منور رانا نے ایک چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ فرانس میں پیغمبر اسلام کے کارٹون دکھانے والے اساتذہ نے غلط کیا تھا کیونکہ کسی کو بھی اظہار خیال کی آزادی کی آڑ میں گستاخی کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
منور رانا کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر خوب وائرل ہوا، جس کے بعد لکھنؤ پولیس نے حضرت گنج کوتوالی میں ان کے خلاف تحریر دی۔ حضرت گنج کوتوالی میں منور رانا کے خلاف دفعہ 135 اے، 295 اے، 298، 505 (1)، 505 (2) کے تحت ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ منور رانا کا بیان سماج میں آپسی بھائی چارگی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، ساتھ ہی یہ بیان سماج میں نفرت پھیلانے والا ہے، جس سے سماج میں قائم امن و امن بگڑ سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ منور رانا مسلسل اپنے بیانات کو لےکر سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر سخت تنقید کی تھی اور اپنی زمین پر بابری مسجد تعمیر کرنے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔