ریاست اترپردیش کے رامپور شہر سے 15 کلو میٹر دور واقع سین پور گاؤں میں تعلق رکھنے والی ثناء نے 10ویں جماعت میں بہترین نمبرات حاصل کرکے نہ صرف اپنے والدین کا نام روشن کیا ہے بلکہ اپنے اسکول اور معاشرے کا بھی سر فخر سے اونچا کر دیا ہے۔
دراصل رامپور کے سین پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے ثنا کے والد قربان علی پیشہ سے کسان اور شکچھا متر کے طور پر ٹیچر بھی رہ چکے ہیں، دو روز قبل 10ویں جماعت کے نتائج کے اعلان کے بعد ثناء کے گھر میں خوشیوں کا ماحول قائم ہوگیا کیونکہ ثناء پورے ضلع میں ان 10 خوش نصیب طالب علموں میں سے ایک ہیں جنہوں نے بہترین نمبرات حاصل کرکے ضلع کے ذہین طالب علموں میں اپنا نام شامل کرا لیا ہے۔
ثناء نے اپنے نتائج سے متعلق بتایا کہ انہوں نے 87 فیصد نمبرات حاصل کیے ہیں، ثنا نے مزید بتایا کہ ان کا اسکول ان کے گھر سے تقریباً 5 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے جس کی وجہ سے وہ بہت جدوجہد کرکے اسکول جاتی ہیں۔ اپنی کامیابی میں جہاں انہوں نے اپنے اہل خانہ کو معاون و مددگار بتایا وہیں وہ اپنے اسکول حسرت انٹر کالج، گاؤں کھود کے اساتذہ کا بھی شکریہ ادا کرنا نہیں بھولیں۔
اس موقع پر ثناء کے والد ماسٹر قربان علی نے اپنی بیٹی کی کامیابی پر کافی خوشی و مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لڑکیاں کسی سے کم نہیں ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ لڑکوں کے مقابلے لڑکیاں بہترین کارکردگی پیش کرتی ہیں، اس کے باوجود بھی بدقسمتی سے ہمارے سماج میں آج بھی متعدد افراد ایسے ہیں جو لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں، ثناء کے والد نے کہا کہ اگر لڑکیاں تعلیم یافتہ ہوگئیں تو پورا معاشرہ تعلیم یافتہ ہو جائے گا۔