ETV Bharat / city

'سپریم کورٹ کے فیصلے نے امید کے چراغ کو روشن کی ہے' - بابری مسجد تنازع

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سابق رکن مولانا سلمان ندوی نے بابری مسجد پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

مولانا سلمان ندوی
author img

By

Published : Mar 9, 2019, 12:03 AM IST

سپریم کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں کہا کہ بابری مسجد تنازع کو آپسی بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔

بابری مسجد تنازعہ پر جس طرح سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر انہوں نے رد عمل ظاہر کیا، اس سے ملک میں ایک نئی امید کا چراغ روشن ہوا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ فریقین آپس میں بیٹھ کر اس معاملے کو آسانی سے سلجھا سکتے ہیں۔

متعلقہ ویڈیو

مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ مسلم ممالک میں بھی مساجد منتقل کی جاتی رہی ہیں۔ ایسا ہی بابری مسجد کو منتقل کر کے کسی دوسری جگہ عالیشان مسجد کی تعمیر کی جائے ساتھ ہی یونیورسٹی بھی تعمیر ہو۔ نئی مسجد کا نام 'مسجد اسلام' ہو۔ انہوں نے آگے کہا کہ جن لوگوں نے بابری مسجد کو شہید کیا تھا، انہیں سزا بھی ملے۔

مولانا ندوی نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی یہ شرط لگائی تھی کہ بابری مسجد مسئلے کو حل کرنے کے بعد "سپریم کورٹ اس بات کی ضمانت دے کہ آئندہ ملک میں کسی مسجد، مدرسہ، خانقاہ یا قبرستان پر انگلی نہیں اٹھائی جائے گی۔"

مولانا سلمان ندوی اس کے پہلے بھی شری شری روی شنکر کے ساتھ بات چیت کے ذریعے بابری مسجد تنازع کو حل کرنے کی کوشش کر چکے تھے، لیکن اس میں مسلم سماج کے لوگوں نے ان کی باتوں پر شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں کہا کہ بابری مسجد تنازع کو آپسی بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔

بابری مسجد تنازعہ پر جس طرح سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر انہوں نے رد عمل ظاہر کیا، اس سے ملک میں ایک نئی امید کا چراغ روشن ہوا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ فریقین آپس میں بیٹھ کر اس معاملے کو آسانی سے سلجھا سکتے ہیں۔

متعلقہ ویڈیو

مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ مسلم ممالک میں بھی مساجد منتقل کی جاتی رہی ہیں۔ ایسا ہی بابری مسجد کو منتقل کر کے کسی دوسری جگہ عالیشان مسجد کی تعمیر کی جائے ساتھ ہی یونیورسٹی بھی تعمیر ہو۔ نئی مسجد کا نام 'مسجد اسلام' ہو۔ انہوں نے آگے کہا کہ جن لوگوں نے بابری مسجد کو شہید کیا تھا، انہیں سزا بھی ملے۔

مولانا ندوی نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی یہ شرط لگائی تھی کہ بابری مسجد مسئلے کو حل کرنے کے بعد "سپریم کورٹ اس بات کی ضمانت دے کہ آئندہ ملک میں کسی مسجد، مدرسہ، خانقاہ یا قبرستان پر انگلی نہیں اٹھائی جائے گی۔"

مولانا سلمان ندوی اس کے پہلے بھی شری شری روی شنکر کے ساتھ بات چیت کے ذریعے بابری مسجد تنازع کو حل کرنے کی کوشش کر چکے تھے، لیکن اس میں مسلم سماج کے لوگوں نے ان کی باتوں پر شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا۔

Intro:مغربی بنگال میں ٹیچروں کی تقرری کا معاملہ ممتا بنرجی حکومت کے آنے کے بعد سے ہی سست روی کا شکار رہی ہے. مغربی بنگال میں ٹیچروں کی تقرری اسکول سروس کمیشن کے ماتحت ہوتی ہے اسکول سروس کمیشن پر عربی میڈیم کے امیدواروں کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ کمیشن عربی زبان کے ٹیچروں کی تقرری کے معاملے میں سنجیدہ نہیں اور ان کے ساتھ نا انصافی کی جا رہی ہے جس کے خلاف عربی زبان کے امیدواروں آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری قمرالزماں کی قیادت میں نے مغربی بنگال اقلیتی کمییش کے چیئرمین کو ایک یادداشت دی.


Body:مغربی بنگال میں ٹیچروں کی تقرری کا معاملہ کئی برسوں سے متنازعہ رہا ہے بار بار کمیشن پر ٹیچروں کی تقرری اصول و ضوابط کے خلاف کام کرنے کے الزام لگتے رہے ہیں اور جس کے خلاف کمیشن کے خلاف عدالت میں کئی معاملے چل رہے ہیں اس کے علاوہ اردو اور عربی میڈیم کے امیدواروں کے ساتھ تعصب برتنے کے بھی الزام لگتے رہے ہیں. عربی میڈیم میں ٹیچروں کی تقرری کے لئے ہونے والے مقابلہ ذاتی امتحان میں کامیاب ہونے وے امیدواروں نے آج کمیشن پر الزام لگایا کہ امتحان پاس کرنے کے کے باوجود ان کی تقرری نہیں کی جا رہی ہے یہاں تک کہ تقرری نامہ ملنے کے باوجود بھی ہمیں اسکول میں جوائن کرنے نہیں دیا جا رہا ہے. اس سلسلے میں آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے سیکرٹری قمرا لزماں نے ای ٹی وی کو بتایا کہ عربی میڈیم اسکولوں میں عربی زبان کے امیدواروں کو امتحان پاس کرنے کے باوجود ان کی تقرری نہیں کی جا رہی ہے بار بار اسکول سروس کمیشن کو یاد دہانی کرانے کے باوجود بھی کمیشن اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے اس کے ٹیچروں کی تقرری ہوئی بھی نہیں اور کمیشن نے عربی کے 150 سیٹوں کو کم کردیا ہے جب تقرری ہوئی ہی نہیں تو پھر سیٹ کم کیسے ہوا انہوں نے کہا کہ عربی زبان ہونے کی وجہ سے ہمارے ساتھ نا انصافی کی جا رہی ہے اسی لئے آج ہم نے مغربی بنگال اقلیتی کمییش کو ایک یادداشت دیکر اپیل کی ہے کہ اقلیتی کمییش اسکول سروس کمیشن سے اس سلسلے میں جواب مانگے.





Conclusion:اس سلسلے میں اقلیی کمیشن کے چیئرمین ابو عائش منڈل کی غیر موجودگی کی وجہ سے کوئی ردعمل نہیں ملا.

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.