ریاست اترپردیش کے شہر لکھیم پور کھیری میں سمپورن نگر کے علاقے تریکولیا میں اراضی کے تنازعہ کو حل کرنے گئے سابق رکن اسمبلی نرویندر منا کی لاش ملنے سے مقامی لوگوں کے درمیان افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔ رکن اسمبلی کی موت کی خبر موصول ہوتے ہی اہل خانہ کے لوگ بھی موقع پر پہنچ گئے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ سابق رکن اسمبلی کو پیٹ پیٹ کر قتل کیا گیا ہے۔ اطلاع پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ سابق رکن اسمبلی کے قتل کی خبر پر گاؤں کے لوگ ناراض ہیں۔
واضح رہے کہ نرویندر منا دو مرتبہ بطور آزاد اور ایک مرتبہ سماج وادی پارٹی سے نیگھاسن سیٹ سے انتخاب لڑ چکے ہیں، وہ تین مرتبہ نیگھاسن اسمبلی سے رکن اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔
نرویندر مشرا کی موت کے معاملے میں ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ٹویٹ کرکے حکومت سے اپنی مخالفت درج کرائی ہے۔ انھوں نے سابق رکن اسمبلی نرویندر کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے عوام نہ صرف امن و امان کی صورتحال سے پریشان ہیں بلکہ خوفزدہ بھی ہیں۔
دوسری طرف کانگریس کے رہنما آچاریہ پرمود کرشنم نے بھی ٹویٹ کرکے شدید ردعمل دیا ہے۔ پرمود کرشنم نے ٹویٹ کیا کہ نرویندر مشرا کو مارا پیٹا گیا۔ یہ ایک عام برہمن کی حالت ہے۔
ایس پی ستیندر کمار نے کہا کہ سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا زمین پرقبضہ کرنے والوں کے خلاف احتجاج کرنے گئے جہاں وہ تنازعہ میں گرگئے، جس کے بعد انھیں فوری طور پر علاج کے لیے بھیجا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ابتدائی جانچ سے ڈاکٹروں کے مطابق موت دل کے دورے کی وجہ سے ظاہر ہوتی ہے، پوسٹ مارٹم کے بعد جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اس کے مطابق قانونی کاروائی کی جائے گی۔