بتایا جا رہا ہے کہ یہ سبھی متاثرین نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل ہونے والوں کے رابطے میں آئے تھے۔
جمعرات کی سہ پہر آئی ایک رپورٹ میں ضلع انتظامیہ نے دو لوگوں میں كورونا کی تصدیق کی تھی، دونوں متاثرہ مریضوں کا تعلق ہاٹ سپاٹ زون میں شامل رسول پور علاقے سے ہے، حالانکہ ایک دوسرے متاثرہ مریض کا تعلق جماعت سے بتایا جا رہا ہے، جس کے بعد اس علاقے کو ہاٹ اسپاٹ زون میں شامل کرکے سیل کردیا گیا تھا، اس کے بعد سے ہی علاقے کے لوگوں کی مستقل اسکریننگ کرائی جا رہی ہے۔
الزام کے مطابق فیروز آباد میں کورونا کے ایک بھی مریض نہیں تھے دہلی کے نظام الدین مرکز سے آئے جماعت کے اراکین کی وجہ سے یہاں کورونا پھیلا ہے، وہیں الزام یہ بھی ہے کہ کورونا سے متاثر جماعت کے چار اراکین یہاں پہلے آئے جن سے 12 سے زیادہ افراد کورونا سے متاثر ہوئے، منگل کے روز ایک خاتون میں بھی کورونا کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ بھی جماعت کے اراکین کے رابطے میں آئی تھی۔
وہیں نیو آگرہ واقع پارس اسپتال میں کام کرنے والے نوجوان سے گاؤں پرتاپ پور میں کورونا کا انفیکشن ہوا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ گاوں کے تقریبا 38 افراد نوجوان اور اس کے اہل خانہ کے رابطے میں آئے تھے جس کے بعد ان سبھی افراد کا نمونہ لیا گیا تھا، جن میں سے 34 افراد کی رپورٹ محکمہ صحت کو ملی تھی، ان میں سے چار افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔