ETV Bharat / city

کانگریس کارکنا اور پولیس کے مابین رسہ کشی - کلکٹریٹ

بارہ بنکی پیدل مارچ کے دوران کانگریس اور پولیس کے درمیان رسہ کشی اس لیے ہوگئی کیوں کہ کانگریس کارکن نئے زرعی قوانین اور کسان کی حمایت کر رہے تھے۔

کانگریس کارکنا اور پولیس کے مابین رسہ کشی
کانگریس کارکنا اور پولیس کے مابین رسہ کشی
author img

By

Published : Feb 26, 2021, 3:22 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں کانگریس کارکنان نے ضلع دفتر سے کلکٹریٹ تک پیدل مارچ نکالا۔

پیدل مارچ کے دوران انہیں پولیس نے متعدد جگہوں پر روکنے کی کوشش کی لیکن کانگریس کارکنان نہیں مانے اور پولیس کی ایک بھی نہیں سنی۔

کانگریس کارکنا اور پولیس کے مابین رسہ کشی

اس دوران کانگریس کارکنان اور پولیس کے درمیان زبردست رسہ کشی ہوئی تاہم کانگریس کا ایک کارکنان بےہوش تک ہوگیا۔

حیران کن بات یہ ہے اتنا کچھ ہونے کے باوجود کانگریس کے عہدے داران پولیس اور انتظامیہ کو کلین چٹ دی۔

واضح رہے کہ کانگریس کارکنان نے متعین پروگرام کے تحت پیلے کانگریس چھایا چوراہا واقع ضلع دفتر پر یکجہ ہوئے اور یہاں ایک میٹنگ کے بعد تینوں زرعی قوانین کے خلاف میمورنڈم دینے کے لیے پدیاترا کا آغاز کیا۔

بارہ بنکی پیدل مارچ کے دوران کانگریس اور پولیس کے درمیان رسہ کشی اس لیے ہوگئی کیوں کہ کانگریس کارکن نئے زرعی قوانین اور کسان کی حمایت کر رہے تھے
بارہ بنکی پیدل مارچ کے دوران کانگریس اور پولیس کے درمیان رسہ کشی اس لیے ہوگئی کیوں کہ کانگریس کارکن نئے زرعی قوانین اور کسان کی حمایت کر رہے تھے

پدیاترا جیسے ہی لکھنؤ-ایودھیا روڈ پر پہنچنے والی تھی اسی وقت پولیس نے سینکڑوں کی تعداد میں کانگریس کارکنان کو روکنے کی کوشش کی، لیکن کانگریس کارکنان نہیں رکے۔

اس کے بعد لکھنؤ-ایودھیا روڈ، پھر پٹیل تراہے اور آخر میں اسٹیٹ بینک کے پاس انہیں روکنے کی پولیس نے کوشش کی لیکن کانگریس کارکنان پھر بھی نہیں رکے۔

کانگریس کارکنان کلکٹریٹ گیٹ میں جبراً اندر داخل ہونا چاہ رہے تھے لیکن پولیس نے سختی دکھاتے ہوئے انہیں روکا۔

اس دوران پولیس اور کانگریس کارکنان میں زبردست رسہ کشی ہوئی تاہم کچھ کارکنان کا الزام تھا کہ پولیس نے ان سے ہاتھا پائی بھی کی ہے۔

اس قسم کی کچھ تصویریں کیمرے میں بھی قید ہوئیں لیکن کانگریس کے ضلع صدر یہ ماننے کو تیار نہیں تھے کہ انہیں روکا گیا ہے اور نہ ہی کانگریس کارکنان کے ساتھ کوئی بد سلوکی ہوئی ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں کانگریس کارکنان نے ضلع دفتر سے کلکٹریٹ تک پیدل مارچ نکالا۔

پیدل مارچ کے دوران انہیں پولیس نے متعدد جگہوں پر روکنے کی کوشش کی لیکن کانگریس کارکنان نہیں مانے اور پولیس کی ایک بھی نہیں سنی۔

کانگریس کارکنا اور پولیس کے مابین رسہ کشی

اس دوران کانگریس کارکنان اور پولیس کے درمیان زبردست رسہ کشی ہوئی تاہم کانگریس کا ایک کارکنان بےہوش تک ہوگیا۔

حیران کن بات یہ ہے اتنا کچھ ہونے کے باوجود کانگریس کے عہدے داران پولیس اور انتظامیہ کو کلین چٹ دی۔

واضح رہے کہ کانگریس کارکنان نے متعین پروگرام کے تحت پیلے کانگریس چھایا چوراہا واقع ضلع دفتر پر یکجہ ہوئے اور یہاں ایک میٹنگ کے بعد تینوں زرعی قوانین کے خلاف میمورنڈم دینے کے لیے پدیاترا کا آغاز کیا۔

بارہ بنکی پیدل مارچ کے دوران کانگریس اور پولیس کے درمیان رسہ کشی اس لیے ہوگئی کیوں کہ کانگریس کارکن نئے زرعی قوانین اور کسان کی حمایت کر رہے تھے
بارہ بنکی پیدل مارچ کے دوران کانگریس اور پولیس کے درمیان رسہ کشی اس لیے ہوگئی کیوں کہ کانگریس کارکن نئے زرعی قوانین اور کسان کی حمایت کر رہے تھے

پدیاترا جیسے ہی لکھنؤ-ایودھیا روڈ پر پہنچنے والی تھی اسی وقت پولیس نے سینکڑوں کی تعداد میں کانگریس کارکنان کو روکنے کی کوشش کی، لیکن کانگریس کارکنان نہیں رکے۔

اس کے بعد لکھنؤ-ایودھیا روڈ، پھر پٹیل تراہے اور آخر میں اسٹیٹ بینک کے پاس انہیں روکنے کی پولیس نے کوشش کی لیکن کانگریس کارکنان پھر بھی نہیں رکے۔

کانگریس کارکنان کلکٹریٹ گیٹ میں جبراً اندر داخل ہونا چاہ رہے تھے لیکن پولیس نے سختی دکھاتے ہوئے انہیں روکا۔

اس دوران پولیس اور کانگریس کارکنان میں زبردست رسہ کشی ہوئی تاہم کچھ کارکنان کا الزام تھا کہ پولیس نے ان سے ہاتھا پائی بھی کی ہے۔

اس قسم کی کچھ تصویریں کیمرے میں بھی قید ہوئیں لیکن کانگریس کے ضلع صدر یہ ماننے کو تیار نہیں تھے کہ انہیں روکا گیا ہے اور نہ ہی کانگریس کارکنان کے ساتھ کوئی بد سلوکی ہوئی ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.