ETV Bharat / city

ہاتھرس سانحہ پر نیا انکشاف: متأثرہ کا ریپ کے بعد قتل کیا گیا - ہاتھرس سانحہ میں دلت لڑکی

ہاتھرس معاملے میں ملزمین کے وکیل منا سنگھ پُنڈھیر نے بتایا کہ سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں چاروں ملزموں سندیپ، لوکش، راوی اور رامو پر اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل کا الزام عائد کیا ہے۔

cbi file a charge sheet in the hathras case
ہاتھرس کیس میں سی بی آئی نے چارج شیٹ دائر کی
author img

By

Published : Dec 18, 2020, 3:52 PM IST

ریاست اترپردیش کے ہاتھرس سانحہ میں دلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور تشدد کے معاملے میں سی بی آئی نے چاروں ملزموں پر اجتماعی زیادتی اور قتل کا الزام عائد کیا۔

ہاتھرس سانحہ کی تفتیش کرنے والی سی بی آئی کی ٹیم نے جمعہ کے روز ہاتھرس کی عدالت کے سامنے چارج شیٹ داخل کی۔

ملزمین کے وکیل منا سنگھ پنڈھیر نے بتایا کہ سی بی آئی نے چاروں ملزموں سندیپ ، لوکش ، راوی اور رامو پر عصمت دری اور قتل کا الزام عائد کیا ہے، وکیل نے مزید کہا کہ سی بی آئی نے ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ کے تحت بھی الزامات عائد کیے ہیں۔

ہاتھرس میں 14 ستمبر کو ایک 20 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ جس میں اعلی ذات کے چار نوجوانوں پر لڑکی پر زیادتی کا الزام لگایا گیا تھا۔

دہلی میں علاج کے دوران کچھ دن بعد متاثرہ کی موت ہوگئی تھی، جس کے بعد 30 ستمبر کو پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں دیر رات اس کی ہاتھرس میں آخری رسومات ادا کردی گئی۔

جس کی وجہ سے کہا جارہا تھا کہ پولیس نے لواحقین کی اجازت کے بغیر میت کی آخری رسومات ادا کردی۔ پولیس کو بھی اس بارے میں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم عہدیداروں نے بتایا کہ آخری رسوم کنبہ کی خواہش کے مطابق ادا کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت کے دستور میں اقلیتوں کے حقوق

ریاست اترپردیش کے ہاتھرس سانحہ میں دلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور تشدد کے معاملے میں سی بی آئی نے چاروں ملزموں پر اجتماعی زیادتی اور قتل کا الزام عائد کیا۔

ہاتھرس سانحہ کی تفتیش کرنے والی سی بی آئی کی ٹیم نے جمعہ کے روز ہاتھرس کی عدالت کے سامنے چارج شیٹ داخل کی۔

ملزمین کے وکیل منا سنگھ پنڈھیر نے بتایا کہ سی بی آئی نے چاروں ملزموں سندیپ ، لوکش ، راوی اور رامو پر عصمت دری اور قتل کا الزام عائد کیا ہے، وکیل نے مزید کہا کہ سی بی آئی نے ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ کے تحت بھی الزامات عائد کیے ہیں۔

ہاتھرس میں 14 ستمبر کو ایک 20 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ جس میں اعلی ذات کے چار نوجوانوں پر لڑکی پر زیادتی کا الزام لگایا گیا تھا۔

دہلی میں علاج کے دوران کچھ دن بعد متاثرہ کی موت ہوگئی تھی، جس کے بعد 30 ستمبر کو پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں دیر رات اس کی ہاتھرس میں آخری رسومات ادا کردی گئی۔

جس کی وجہ سے کہا جارہا تھا کہ پولیس نے لواحقین کی اجازت کے بغیر میت کی آخری رسومات ادا کردی۔ پولیس کو بھی اس بارے میں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم عہدیداروں نے بتایا کہ آخری رسوم کنبہ کی خواہش کے مطابق ادا کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت کے دستور میں اقلیتوں کے حقوق

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.