بی جے پی رہنما آکاش سکسینہ کی شکایت پر یوگی حکومت کی جانب سے اعظم خاں سمیت شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی اور سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی پر بڑی کارروائی کی گئی ہے۔
یہ مقدمے دفعہ 420، 467، 468، 471، 447، 409 اور 120بی کے تحت تھانہ عظیم نگر میں درج ہوئے ہیں۔
سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اور رکن پارلیمان اعظم خاں کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ اعظم خاں کی محمد علی جوہر یونیورسٹی کے کیمپس کی اراضی کو لیکر مقامی کسان پہلے ہی اعظم خاں کے خلاف تقریباً 27 مقدمات درج کرا چکے ہیں۔ اب ایک نیا معاملہ ان کے خلاف درج کر لیا گیا۔
آکاش سکسینہ کی درخواست کے مطابق 1943 کے فرضی وصیت نامہ کے ذریعہ شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی اور سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی نے ریاست کی اس وقت کی سماجوادی حکومت میں سابق وزیر محمد اعظم خاں کو 250 بیگھا دشمن کی املاک دلوائی تھی۔