ETV Bharat / city

پولٹری فارمنگ کا زوال، گوشت خوروں کی مشکلات میں اضافہ - گوشت

بے انتہا تپش اور فضائی آلودگی سے صرف انسان ہی نہیں بلکہ جانور بھی متاثر ہو رہے ہیں جس کے اثرات گوشت خوروں پر بھی پڑ رہا ہے۔

پولٹری فارمنگ کا زوال، گوشت خوروں کی مشکلات میں اضافہ
author img

By

Published : Jun 28, 2019, 4:53 PM IST

غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے انسان مختلف اقسام کی غذا لیتا ہے، جس میں پھل، سبزیاں، گوشت، مشروبات وغیرہ شامل ہیں۔

بتادیں کہ دیگر غذائی اشیا کے علاوہ گوشت بھی انسانی خوراک کا اہم حصہ ہے، جس سے انسانی جسم کو مزید پروٹین ملتا ہے، جو ایک صحت مند انسان کے لیے ضروری ہے۔

پولٹری فارمنگ کا زوال، گوشت خوروں کی مشکلات میں اضافہ

لیکن ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی کے گوشت خوروں کو اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، ایک وجہ تو مہنگائی ہے جبکہ دوسری وجہ دیگر جانورں کے ذیبحہ پر پابندی بتائی جارہی ہے، جس کی وجہ سے غریب اور درمیانی درجے کے افراد کے دسترخوان سے گوشت غائب ہورہا ہے۔

ریاست میں دیگر جانوروں کے ذبیحے پر پابندی کے بعد گوشت خور افراد کے پاس صحت مند غذا حاصل کرنے کے لیے صرف ایک ہی متبادل موجود تھا جسے ہم چکن کے نام سے جانتے ہیں، لیکن مسلسل گرمی اور پولٹی فارم کی کمی کی وجہ سے لوگوں کو چکن سے بھی مایوس ہونا پڑ رہا ہے۔ کیونکہ مٹن سے اپنی ضروریات پوری کرنا ایک مڈل کلاس اور غریب افراد کے بس میں نہیں۔ کیوں کہ بکرے کے گوشت کی قیمت عام لوگوں کے بس میں نہیں ہے۔ فی الوقت بکرے کا گوشت تقریبا 500 روپے کیلو ہے۔

دراصل چکن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ شدید گرمی بتائی جارہی ہے، دوسری جانب گرمی کی وجہ سے پولٹی فارمنگ میں بھی کمی آئی ہے ۔ تیسرا یہ کہ اس موسم میں پولٹری میں لاگت بڑھ جاتی ہے۔ فی الحال ساون سے قبل تک چکن کی قیمتیں نیچے آنے والی نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے چکن کے کاروباری بھی پریشان ہیں اور گوشت خور افراد بھی۔

غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے انسان مختلف اقسام کی غذا لیتا ہے، جس میں پھل، سبزیاں، گوشت، مشروبات وغیرہ شامل ہیں۔

بتادیں کہ دیگر غذائی اشیا کے علاوہ گوشت بھی انسانی خوراک کا اہم حصہ ہے، جس سے انسانی جسم کو مزید پروٹین ملتا ہے، جو ایک صحت مند انسان کے لیے ضروری ہے۔

پولٹری فارمنگ کا زوال، گوشت خوروں کی مشکلات میں اضافہ

لیکن ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی کے گوشت خوروں کو اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، ایک وجہ تو مہنگائی ہے جبکہ دوسری وجہ دیگر جانورں کے ذیبحہ پر پابندی بتائی جارہی ہے، جس کی وجہ سے غریب اور درمیانی درجے کے افراد کے دسترخوان سے گوشت غائب ہورہا ہے۔

ریاست میں دیگر جانوروں کے ذبیحے پر پابندی کے بعد گوشت خور افراد کے پاس صحت مند غذا حاصل کرنے کے لیے صرف ایک ہی متبادل موجود تھا جسے ہم چکن کے نام سے جانتے ہیں، لیکن مسلسل گرمی اور پولٹی فارم کی کمی کی وجہ سے لوگوں کو چکن سے بھی مایوس ہونا پڑ رہا ہے۔ کیونکہ مٹن سے اپنی ضروریات پوری کرنا ایک مڈل کلاس اور غریب افراد کے بس میں نہیں۔ کیوں کہ بکرے کے گوشت کی قیمت عام لوگوں کے بس میں نہیں ہے۔ فی الوقت بکرے کا گوشت تقریبا 500 روپے کیلو ہے۔

دراصل چکن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ شدید گرمی بتائی جارہی ہے، دوسری جانب گرمی کی وجہ سے پولٹی فارمنگ میں بھی کمی آئی ہے ۔ تیسرا یہ کہ اس موسم میں پولٹری میں لاگت بڑھ جاتی ہے۔ فی الحال ساون سے قبل تک چکن کی قیمتیں نیچے آنے والی نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے چکن کے کاروباری بھی پریشان ہیں اور گوشت خور افراد بھی۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.