ETV Bharat / city

شہدائے کربلا کے نام خون عطیہ کیمپ

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اپنے 71 ساتھیوں کے ساتھ شہادت کی جو مثال پیش کی ہے، اسے زمانہ کبھی فراموش نہیں کر سکتا

author img

By

Published : Sep 11, 2019, 3:10 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 5:50 AM IST

شہدائے کربلا کے نام خون عطیہ کیمپ

محرم الحرام یوں تو عربی کلنڈر کا پہلا مہینہ ہے لیکن آج کربلا اور محرم شاید ایک دوسرے کے ترجمان ہوگئے ہیں۔

شہدائے کربلا کے نام خون عطیہ کیمپ۔ویڈیو دیکھیں

محرم الحرام کا نام سنتے ہی ہر ایک کے ذہن میں امام حسین رضی اللہ عنہ کی وہ عظیم شہادت یاد آجاتی ہے جو انہوں نے اسلام اور انسانیت کی بقا کے لیے دی تھی۔

حق و باطل کے مابین ہوئی اس جنگ عظیم میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اپنے 71 ساتھیوں کے ساتھ شہادت کی جو مثال پیش کی ہے، اسے زمانہ کبھی فراموش نہیں کر سکتا، یہ اتنا بڑا قدم تھا کہ آج بھی پوری دنیا میں محرم الحرام کے مہینے میں شادی بیاہ، آپسی لڑائی جھگڑوں سے احتیاط برتا جا تا ہے، اور غم کا اظہار کیا جا تا ہے۔

انسانیت کے تحفظ کے لئے امام حسین رضی اللہ عنہ کی عظیم قربانی سے درس لیتے ہوئے ہردوئی کے مسلم نوجوانوں نے ایک نئی مثال پیش کی ہے۔

مولانا محمد نعیم نے بتایا کی امام حسین رضی اللہ عنہ کا مقصد انسانیت کی خاطر لوگوں کے کام آنا تھا،
جس کی وجہ سے انہوں نے بغیر کسی فکر و تردد کے حق کی خاطر اپنی جان نثار کر دیں۔

لہذا ہم بھی امام حسین رضی اللہ عنہ کو ماننے والے ہیں اور ان کے طریق پر چلنے والوں میں سےہیں، ہم لوگوں نے بھی کربلا سے درس لیتے ہوئے انسانی جانوں کو بچانے کی نیت سے خون عطیہ کیمپ انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام نے صاف طور پر انسانیت کی بقاء کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر تم نے کسی ایک بے گناہ کا خون بہایا تو گویا پوری انسانیت کا خون بہایا، اسی طرز پر اگر ہمارے خون کے ایک قطرے سے کسی کی جان بچ سکتی ہے، تو شاید اس سے بڑھ کر کوئی اور جہاد نہیں ہو گا۔

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے شہادت کے دن اس بار مسلمانوں نے سب سے پہلے ضلع اسپتال پہنچ کر وہاں لوگوں کو پھل تقسیم کئے، اور اس کے بعد تقریبا تین درجن سے زیادہ لوگوں نے خون عطیہ کیا۔

اس خون عطیہ کیمپ میں خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اور تقریباً آدھے درجن سے مزید عورتوں نے بھی خون عطیہ کیا۔

محرم الحرام یوں تو عربی کلنڈر کا پہلا مہینہ ہے لیکن آج کربلا اور محرم شاید ایک دوسرے کے ترجمان ہوگئے ہیں۔

شہدائے کربلا کے نام خون عطیہ کیمپ۔ویڈیو دیکھیں

محرم الحرام کا نام سنتے ہی ہر ایک کے ذہن میں امام حسین رضی اللہ عنہ کی وہ عظیم شہادت یاد آجاتی ہے جو انہوں نے اسلام اور انسانیت کی بقا کے لیے دی تھی۔

حق و باطل کے مابین ہوئی اس جنگ عظیم میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اپنے 71 ساتھیوں کے ساتھ شہادت کی جو مثال پیش کی ہے، اسے زمانہ کبھی فراموش نہیں کر سکتا، یہ اتنا بڑا قدم تھا کہ آج بھی پوری دنیا میں محرم الحرام کے مہینے میں شادی بیاہ، آپسی لڑائی جھگڑوں سے احتیاط برتا جا تا ہے، اور غم کا اظہار کیا جا تا ہے۔

انسانیت کے تحفظ کے لئے امام حسین رضی اللہ عنہ کی عظیم قربانی سے درس لیتے ہوئے ہردوئی کے مسلم نوجوانوں نے ایک نئی مثال پیش کی ہے۔

مولانا محمد نعیم نے بتایا کی امام حسین رضی اللہ عنہ کا مقصد انسانیت کی خاطر لوگوں کے کام آنا تھا،
جس کی وجہ سے انہوں نے بغیر کسی فکر و تردد کے حق کی خاطر اپنی جان نثار کر دیں۔

لہذا ہم بھی امام حسین رضی اللہ عنہ کو ماننے والے ہیں اور ان کے طریق پر چلنے والوں میں سےہیں، ہم لوگوں نے بھی کربلا سے درس لیتے ہوئے انسانی جانوں کو بچانے کی نیت سے خون عطیہ کیمپ انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام نے صاف طور پر انسانیت کی بقاء کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر تم نے کسی ایک بے گناہ کا خون بہایا تو گویا پوری انسانیت کا خون بہایا، اسی طرز پر اگر ہمارے خون کے ایک قطرے سے کسی کی جان بچ سکتی ہے، تو شاید اس سے بڑھ کر کوئی اور جہاد نہیں ہو گا۔

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے شہادت کے دن اس بار مسلمانوں نے سب سے پہلے ضلع اسپتال پہنچ کر وہاں لوگوں کو پھل تقسیم کئے، اور اس کے بعد تقریبا تین درجن سے زیادہ لوگوں نے خون عطیہ کیا۔

اس خون عطیہ کیمپ میں خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اور تقریباً آدھے درجن سے مزید عورتوں نے بھی خون عطیہ کیا۔

Intro:محرم یوں تو عربی کلنڈر کا پہلا مہینہ ہے لیکن آج کربلا اور محرم شاید ایک دوسرے کے ترجمانی ہوگئے ہیں، محرم کا نام سنتے ہی ہرایک کے ذہن میں امام حسین کی وہ عظیم شہادت یاد آجاتی ہے جو انہوں نے اسلام اور انسانیت کی بقا کے لیے دی تھی _ آدمیت کی خاطر امام حسین نے اپنے 71 ساتھیوں کے ساتھ شہادت کی جو مثال پیش کی تھی یہ اتنا بڑا قدم تھا کہ آج پوری دنیا میں محرم کے مہینے میں احتیاط برتی ہے اور مسلمان غم کا اظہار کرتے ہیں_Body:آدمیت اور انسانیت کے تحفظ کے لئے امام حسین کی عظیم قربانی سے درس لیتے ہوئے ہردوئی کے مسلم نوجوانوں نے ایک نئی مثال پیش کی ہے_ مولانا محمد نعیم نے بتایا کی امام حسین کا مقصد دنیا کے لوگوں کے کام آنا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے اپنی جان کی فکر کیے بنا دنیا کے لیے اپنی جان نثار کر دیں_ لہذا ہم بھی امام حسین کے راستے پر چلنے والوں میں ہیں ہم لوگوں نے بھی کربلا سے درس لیتے ہوئے انسانی جانوں کو بچانے کی نیت سے بلڈ ڈونیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے_

اسلام کہتا ہے کہ اگر تم نے کسی ایک بے گناہ کا خون بہایا تو گویا پوری انسانیت کا خون بہایا اسی طرز پر اگر ہمارے خون کے ایک قطرے سے اگر کسی کی جان بچ سکتی ہے تو شاید اس سے بڑھ کر کوئی اور جہاد نہیں ہو سکتا_Conclusion:امام حسین کے شہادت کے روز اس مرتبہ مسلمانوں نے سب سے پہلے ضلع اسپتال پہنچ کر وہاں پر غریب غربا لوگوں کو فل تقسیم کئے اور اس کے بعد تقریبن تین درجن سے زیادہ لوگوں نے بلڈ ڈونیٹ کیا اس بلڈ ڈونیٹ کے دوران خواتین بھی پیچھے نہیں رہیں انہوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور تقریباً آدھے درجن سے مزید عورتوں نے بھی بلڈ ڈونیٹ کیا ہے_
Last Updated : Sep 30, 2019, 5:50 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.