ضلع بدایوں کے ککرالہ میں ہونے والے سماج وادی پارٹی کے ایک اہم سیاسی و عوامی جلسے میں 5 مرتبہ کے سابق رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیر سلیم اقبال شیروانی نے مرکزی حکومت کے بارے میں کہا کہ مہنگائی بے روزگاری بڑھتی چلی جارہی ہے اور حکومت نے بھائی چارے کو ختم کر دیا ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے حال ہی میں کانگریس پارٹی کا دامن چھوڑ کر سماج وادی پارٹی کا دامن تھام لیا تھا۔
ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ بدایوں سے ان کا گہرا رشتہ ہے اور سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے سے ان کے ساتھ جو لوگ بھی جڑے ہیں ان تمام کا مشن 2022 کے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں اکھیلیش یادو کو وزیر اعلی بنانا ہے۔
اعظم خان کے حوالے سے کئے گئے سوال پر مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ اعظم خان صاحب کے ساتھ سیاسی اعتبار سے سازش کے تحت بہت غلط کیا جا رہا ہے۔
وہیں نجیب کیس کے پانچ سال مکمل ہونے کے حوالے سے بھی بھی سابق مرکزی وزیر سلیم اقبال شیروانی نے بتایا کہ نجیب اور ان کے خاندان کے ساتھ بہت خراب ہوا ہے اور سماج وادی پارٹی کی حکومت سیاست میں آنے کے بعد آئندہ کے وقت مرکز میں اگر پارٹی کے تعاون سے کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو اس معاملے کو دوبارہ اٹھایا جائے گا۔
وہی سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر پریم پال یادو کا کہنا تھا کہ ہمارے اس پروگرام کے بعد بی جے پی ختم ہوگئی ہے جبکہ نجیب کے متعلق پوچھے گئے سوال کو انہوں نے گول کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں قومی صدر یعنی سماج وادی پارٹی کے مکھیا اکھیلیش یادو ہی بتا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا سید کلب جواد نے اقوام متحدہ اور وزیر اعظم کو خط لکھا
واضح رہے کہ ریاست اتر پردیش میں 2022 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، ریاست میں اسمبلی کی 403 سیٹوں پر ووٹنگ کا عمل کیا جائے گا اور اکثریت 202 سمیٹیں حاصل کرنے والی پارٹی ریاست میں حکومت بنائے گی۔ غور طلب ہے کہ ریاست اتر پردیش اور ملک کی سیاست میں سلیم اقبال شیروانی ایک اہم نام ہیں کیونکہ وہ 5 مرتبہ رکن پارلیمان اور ساتھ ہی بھارتی حکومت میں سابق مرکزی وزیر برائے خارجہ امور اور مرکزی وزیر برائے صحت کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔