اتر پردیش کے ضلع بہرائچ کے تحت تھانہ جرول روڈ کی پولیس پر ایک نابالغ بچے پر تھرڈ ڈگری استعمال کرنے کا الزام ہے۔ الزام ہے کہ اس نابالغ بچے نے موبائل چرایا ہے۔ بچے کے جسم پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔ انصاف کے لیے نابالغ ضلع پولیس کپتان کے دروازے پر پہنچا ہے۔ ایس پی شہر نے جانچ کے حکم دیے ہیں۔
معاملہ بہرائچ کے تھانہ جرول روڈ علاقے کا ہے جہاں موبائل چوری کے الزام میں تھانہ انچارج ہرش وردھن سنگھ نے ایک 15 سالہ نابالغ بچہ آکاش کو حراست میں لے لیا۔ اکاش کے مطابق اس سے پوچھ تاچھ کر رہے تھے اور اکاش موبائل کی چوری کے الزام کو انکار کرتا رہا، جس سے ناراض انچارج نے اسے پٹہ سے پیٹنا شروع کر دیا۔ اس کی پٹائی کا ثبوت خود اس کی پیٹھ ہے، جس پر آئی چوٹوں کے نسان اس کی گواہی دے رہے ہیں۔
آکاش نے مزید بتایا کہ انسپکٹر نے اسے ایک ستون سے باندھ کر پٹہ سے مار مار کر زبردستی چوری قبول کرنے کے لئے دباؤ بنایا۔ متاثرہ نابالغ نے ایس پی سٹی اجے پرتاپ کے سامنے پیش ہو کر اپنے اوپر ہوئے زیادتی کی شکایت کی اور پولیس افسر جرول روڈ ہرشوردھن سنگھ کے خلاف 10،000 روپے رشوت مانگنے کا بھی الزامات لگائے۔ 10 ہزار روپیہ نہ دینے پر مقدمہ درج کر کے اسے جیل بھیجنے کی دھمکی دینے کا بھی الزام متاثرہ نے لگایا۔
نابالغ لڑکا تھانہ جرول روڈ کے گاؤں سورجی پوروا کا رہائشی ہے اور وہ موٹر سائیکل کی دکان پر کام سیکھتا ہے، ایس پی سٹی نے پورے معاملے کی جانچ کا حکم جاری کیا ہے۔