ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں سماجوادی پارٹی کے نوجوان رہنما ایاض احمد شاہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ دو دن قبل اوریا میں مزدوروں کے ساتھ پیش آئے خطرناک سڑک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
ان حادثے کی ویڈیو و فوٹو دکھاتے ہوئے ایاض احمد شاہ نے کہا کہ مزدور بھوک وپیاس سے نڈھال ہیں یہ مزدور کہیں خود کشی کررہے ہیں، کہیں بھوک سے دم توڑ رہے ہیں، تو کہیں بچوں سمیت پورے گھر کی لاشیں رسی سے جھولتی نظر آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرین کی پٹری پر آرام کی غرض سے لیٹنے والے مزدوروں کو اچانک ٹرین آکر سب کو ابدی نیند سلادیتی ہے، ایسے میں حکومت کے وہ تمام دعوے پانی کے بلبلے ثابت ہورہے ہیں جو مزدوروں کے متعلق حکومت نے کیے تھے۔
ان مزدوروں کو کسی قسم کی کوئی مدد نہیں مل پارہی ہے۔ ایک طرف وزیر اعلی کی طرف سے واضح ہدایات ہے کہ مزدوروں کے آتے ہی ان کا بہتر طریقے سے علاج کیا جائے، حکومت کی جانب سے ملنے والی سہولت کا پورا پورا فائدہ دیا جائے۔
انہوں نے بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی کی جانب اشارہ کیا کہ وہ اس بات کا اعلان کرچکے ہیں کہ جو بھی مہاجر مزدور آتے ہیں، ان کے لئے ایک ہزار 260 روپے کی کٹ فی کس مقرر کی گئی ہے، لیکن کیا اس پر عمل ہو رہا ہے۔
حکومت کی طرف سے جاری احکامات کو ہوا ہوائی بیان سمجھا جارہا ہے، ضلع اسپتال بہرائچ جہاں زخمی افراد کو بستر تک مہیا نہیں ہے۔ مزدوروں کو اسپتال میں فرش پر زخمی حالت میں تڑپتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والوں کا پانچ گھنٹے تک ایکسرے نہیں ہوپایا، زخمی مریضوں کو کورونا سے متاثرہ ہونے کے شبہ میں کمرے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جس کے بعد وہ فرش پر ہی پڑے رہے۔