ETV Bharat / city

Attack on Imam of Mosque in Barabanki: مسجد کے امام پر حملہ، غیر مسلم کی آخری رسومات میں شرکت کرنا پڑا مہنگا

author img

By

Published : Mar 23, 2022, 1:21 PM IST

مسجد کے امام کا غیر مسلم کی آخری رسومات میں شرکت کرنا مہنگا پڑگیا۔ اس بات سے ناراض کچھ لوگوں نے منگل کی رات میں امام پر چاقو سے حملہ کر دیا، جس سے امام کو گہرے زخم آئے۔ فی الحال ہسپتال میں امام کا علاج چل رہا ہے۔ پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ Attack on Imam of Mosque in Barabanki

Attack on the imam of the mosque
مسجد کے امام پر حملہ

بارہ بنکی ضلع میں ایک امام نے غیر مسلم کے آخری رسومات میں شامل ہونے پر کچھ لوگوں نے منگل کی رات میں چاقو سے حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں نے ان کو بچانے آئے ایک دکان دار کی بھی پٹائی کردی۔ دونوں زخمیوں کو لکھنؤ ٹرامہ سینٹر ریفر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ نگر کوتوالی کے بارہ بنکی کی رضا مسجد میں امام حافظ وسیق خان جو لکھیم پور کے رہنے والے ہیں، 6-7 سالوں سے اسی مسجد میں نماز پڑھا رہے ہیں۔ اسی دوران ایک غیر مسلم بھی ان کے دوست بن گئے۔ قریب ڈھائی سال پہلے ان کے دوست کے بھائی کا انتقال ہو گیا تھا، جس میں بھائی چارہ کے چلتے حافظ وسیق ان کی آخری رسومات میں شامل ہو گئے تھے۔ یہی بات ان کی پریشانی کا سبب بن گئی۔ Attack on attending funeral of non-Muslims

الزام ہے کہ قصبہ میں رہنے والے کلام نامی قاری نے ان کے خلاف فتویٰ بھی منگوایا اور کہنے لگا کہ امام کے پیچھے نماز نہیں ہو سکتی اور مسجد سے نکالنے کی کوشش کرنے لگے۔ یہ بھی الزام لگایا جا رہا ہے کہ قاری کے کہنے پر کئی لوگ امام سے حسد کرنے لگے اور انہیں مسجد سے ہٹانا چاہ رہے تھے۔ اسی دشمنی کے چلتے پہلے بھی ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ Attack on Imam of Mosque in Barabanki

یہ بھی پڑھیں:

متاثر امام کا الزام ہے کہ منگل کی رات وہ مسجد سے عشاء کی نماز پڑھ کر نکلے تھے اور بائک سے اسٹیشن چائے پینے جا رہے تھے۔اسی دوران قصبہ کے حافظ ندیم ملے اور وہ امام کو گھورنے لگے، اس کی وجہ پوچھنے پر حافط ندیم نے اپنے دوستوں ( حافظ جنید، حافظ نفیس)کو اور دیگر لوگوں کو فون کر کے بلا لیا۔ ان افراد نے آتے ہی امام پر حملہ کر دیا۔ حافظ ندیم نے امام کو چاقو مار دیا یہ دیکھ کر دکان دار لطیف انہیں بچانے دوڑے، اس پر حملہ آور نے ان سے بھی مار پیٹ کی۔ قریب کے لوگوں نے متاثر امام اور لطیف کو ضلع ہسپتال پہنچایا جہاں سے انہیں لکھنؤ ریفر کر دیا گیا۔ متاثر کے بیٹے لطیف نے بارہ بنکی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ ابھی پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

بارہ بنکی ضلع میں ایک امام نے غیر مسلم کے آخری رسومات میں شامل ہونے پر کچھ لوگوں نے منگل کی رات میں چاقو سے حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں نے ان کو بچانے آئے ایک دکان دار کی بھی پٹائی کردی۔ دونوں زخمیوں کو لکھنؤ ٹرامہ سینٹر ریفر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ نگر کوتوالی کے بارہ بنکی کی رضا مسجد میں امام حافظ وسیق خان جو لکھیم پور کے رہنے والے ہیں، 6-7 سالوں سے اسی مسجد میں نماز پڑھا رہے ہیں۔ اسی دوران ایک غیر مسلم بھی ان کے دوست بن گئے۔ قریب ڈھائی سال پہلے ان کے دوست کے بھائی کا انتقال ہو گیا تھا، جس میں بھائی چارہ کے چلتے حافظ وسیق ان کی آخری رسومات میں شامل ہو گئے تھے۔ یہی بات ان کی پریشانی کا سبب بن گئی۔ Attack on attending funeral of non-Muslims

الزام ہے کہ قصبہ میں رہنے والے کلام نامی قاری نے ان کے خلاف فتویٰ بھی منگوایا اور کہنے لگا کہ امام کے پیچھے نماز نہیں ہو سکتی اور مسجد سے نکالنے کی کوشش کرنے لگے۔ یہ بھی الزام لگایا جا رہا ہے کہ قاری کے کہنے پر کئی لوگ امام سے حسد کرنے لگے اور انہیں مسجد سے ہٹانا چاہ رہے تھے۔ اسی دشمنی کے چلتے پہلے بھی ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ Attack on Imam of Mosque in Barabanki

یہ بھی پڑھیں:

متاثر امام کا الزام ہے کہ منگل کی رات وہ مسجد سے عشاء کی نماز پڑھ کر نکلے تھے اور بائک سے اسٹیشن چائے پینے جا رہے تھے۔اسی دوران قصبہ کے حافظ ندیم ملے اور وہ امام کو گھورنے لگے، اس کی وجہ پوچھنے پر حافط ندیم نے اپنے دوستوں ( حافظ جنید، حافظ نفیس)کو اور دیگر لوگوں کو فون کر کے بلا لیا۔ ان افراد نے آتے ہی امام پر حملہ کر دیا۔ حافظ ندیم نے امام کو چاقو مار دیا یہ دیکھ کر دکان دار لطیف انہیں بچانے دوڑے، اس پر حملہ آور نے ان سے بھی مار پیٹ کی۔ قریب کے لوگوں نے متاثر امام اور لطیف کو ضلع ہسپتال پہنچایا جہاں سے انہیں لکھنؤ ریفر کر دیا گیا۔ متاثر کے بیٹے لطیف نے بارہ بنکی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ ابھی پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.