ETV Bharat / city

'پارلیمنٹ مذہبی نعرے کی جگہ نہیں' - علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر مفتی زاہد نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے پارلیمنٹ میں مذہبی نعرے بازی اور دیگر سوال کے جواب دیے۔

amu
author img

By

Published : Jun 21, 2019, 6:05 PM IST

سوال : پارلیمنٹ میں حلف برداری کے وقت بھارت ماتا کی جے، جے ماتا دی اور اللہ اکبر کا نعرہ لگانا صحیح ہے؟

جواب: پارلیمنٹ میں رکن پارلیمان کے حلف لیتے وقت نعرے بازی سے اتحاد پر ٹھیس پہنچتی ہے، پارلیمنٹ میں ( بھارت ماتا کی جے، جے بھیم، جے ہند اور اللہ اکبر ) اس طرح کی نعرے بازی سے آپس میں اختلافات نظر آتے ہیں۔

اے ایم یو شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر مفتی زاہد سے خاص بات چیت

ملک کے مسلمانوں کو بھارت ماتا کی جے کہنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوتی، جے ہند اور بھارت ماتا کی جے ایک ہی بات ہے لیکن جب سے بھارت ماتا کی تصویر یا مورتی بنائی گئی ہے تب سے اختلافات شروع ہو گئے ہیں کیونکہ مسلمان کبھی کسی مورتی کی پوجا نہیں کر سکتا اور نہ ہی اس کی جے کے نعرے لگا سکتا۔ یہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، مسلمان صرف اللہ کی عبادت کرتا ہے۔

گاندھی جی کے مطابق بھارت ماتا کی جے کا مطلب بھارت کا پرانا نقشہ جس میں بھارت، پاکستان، برما، نیپال اور بنگلہ دیش شامل تھا لیکن اب بھارت ماتا کی تصویر/ مورتی بنا دی گئی ہے جس کی وجہ سے ملک کے مسلمان بھارت ماتا کی جے نہیں کہہ سکتا کیونکہ اسلام مذہب کسی بھی طرح کی تصویر اور مورتی کی عبادت کی اجازت نہیں دیتا، یہ اسلام کے خلاف ہے اور اگر موجودہ حکومت زبردستی ملک کے دیگر لوگوں سے جے ماتا دی اور بھارت ماتا کی جے کہلوانا چاہتی ہے تو قانون بنا دے، اس طرح زور زبردستی سے کہلوانا جائز نہیں۔

سوال: موجودہ حکومت ملک کے مدرسوں کو جدید کرنا چاہتی ہے؟

جواب: مدرسوں کا اصل قیام کا مقصد دینیات کی تعلیم ہے اور اگر وہ مقصد فوت نہیں ہو رہا ہے تو سرکار کا یہ قدم قابل تعریف ہے۔ ہم اس کا استقبال کرتے ہیں۔ مدرسوں کی اصل تعلیم اردو، عربی، دینیات اور فارسی ہے، اگر یہ تعلیم متاثر نہیں ہو رہی ہے تو صحیح ہے اور اگر یہ متاثر ہورہی ہے تو ہم اس کی مخالفت کریں گے۔

سوال : پارلیمنٹ میں حلف برداری کے وقت بھارت ماتا کی جے، جے ماتا دی اور اللہ اکبر کا نعرہ لگانا صحیح ہے؟

جواب: پارلیمنٹ میں رکن پارلیمان کے حلف لیتے وقت نعرے بازی سے اتحاد پر ٹھیس پہنچتی ہے، پارلیمنٹ میں ( بھارت ماتا کی جے، جے بھیم، جے ہند اور اللہ اکبر ) اس طرح کی نعرے بازی سے آپس میں اختلافات نظر آتے ہیں۔

اے ایم یو شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر مفتی زاہد سے خاص بات چیت

ملک کے مسلمانوں کو بھارت ماتا کی جے کہنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوتی، جے ہند اور بھارت ماتا کی جے ایک ہی بات ہے لیکن جب سے بھارت ماتا کی تصویر یا مورتی بنائی گئی ہے تب سے اختلافات شروع ہو گئے ہیں کیونکہ مسلمان کبھی کسی مورتی کی پوجا نہیں کر سکتا اور نہ ہی اس کی جے کے نعرے لگا سکتا۔ یہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، مسلمان صرف اللہ کی عبادت کرتا ہے۔

گاندھی جی کے مطابق بھارت ماتا کی جے کا مطلب بھارت کا پرانا نقشہ جس میں بھارت، پاکستان، برما، نیپال اور بنگلہ دیش شامل تھا لیکن اب بھارت ماتا کی تصویر/ مورتی بنا دی گئی ہے جس کی وجہ سے ملک کے مسلمان بھارت ماتا کی جے نہیں کہہ سکتا کیونکہ اسلام مذہب کسی بھی طرح کی تصویر اور مورتی کی عبادت کی اجازت نہیں دیتا، یہ اسلام کے خلاف ہے اور اگر موجودہ حکومت زبردستی ملک کے دیگر لوگوں سے جے ماتا دی اور بھارت ماتا کی جے کہلوانا چاہتی ہے تو قانون بنا دے، اس طرح زور زبردستی سے کہلوانا جائز نہیں۔

سوال: موجودہ حکومت ملک کے مدرسوں کو جدید کرنا چاہتی ہے؟

جواب: مدرسوں کا اصل قیام کا مقصد دینیات کی تعلیم ہے اور اگر وہ مقصد فوت نہیں ہو رہا ہے تو سرکار کا یہ قدم قابل تعریف ہے۔ ہم اس کا استقبال کرتے ہیں۔ مدرسوں کی اصل تعلیم اردو، عربی، دینیات اور فارسی ہے، اگر یہ تعلیم متاثر نہیں ہو رہی ہے تو صحیح ہے اور اگر یہ متاثر ہورہی ہے تو ہم اس کی مخالفت کریں گے۔

Intro:پارلیمنٹ میں حلف کے وقت نعرے بازی سے اتحاد پر
ٹھیس پہنچی۔


Body:
مفتی زاہد صاحب، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ دینیات اے ایم یو علیگڑھ سے خاص ملاقات۔

سوال : پارلیمنٹ میں حلف کے وقت بھارت ماتا کی جئے، جئے ماتا دی اور اللہ ہو اکبر کے نعرے بازی صحیح ہے۔

جواب : پارلیمنٹ میں رکن پارلیمنٹ کے حلف لیتے وقت نعرے بازی سے اتحاد پر ٹھیس پہنچی، پارلیمنٹ میں( بھارت ماتا کی جئے، جے بھیم، جے ہند اور اللہ ہو اکبر ) اس طرح کی نعرے بازی سے آپس میں اختلافات دیکھتے ہیں۔

مفتی زاہد صاحب کا کہنا ہے ملک کے مسلمانوں کو بھارت ماتا کی جۓ کہنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوتی جے ہند اور بھارت ماتا کی جائے ایک ہی بات ہے لیکن جب سے ان لوگوں نے بھارت ماتا کی تصویر/مورتی بنائی ہے تب سے اختلافات شروع ہوگئے ہیں کیونکہ مسلمان کبھی کسی مورتی کی پوجا اور اس کی جائے نہیں کہہ سکتا یہ اسلام کے خلاف ہےمسلمان صرف اللہ کی عبادت کرتا ہے۔

گاندھی جی کے مطابق بھارت ماتا کی جے کا مطلب ہندوستان کا پرانا نقشہ جس میں ہندوستان، پاکستان برماں، نیپال بنگلہ دیش شامل تھے لیکن اب بھارت ماتا کی تصویر/ مورتی بنا دی گئی ہے جس کی وجہ سے ملک کے مسلمان بھارت ماتا کی جۓ نہیں کہہ سکتا کیونکہ اسلام مذہب کسی بھی طرح کی تصویر اور مورتی کی عبادت کی اجازت نہیں دیتا یہ اسلام کے خلاف۔
اور اگر موجودہ حکومت زبردستی ملک کے دیگر لوگوں سے جے ماتا دی اور بھارت ماتا کی جئے کہلوانا چاہتی ہے تو قانون بنا دے اس طرح زور زبردستی سے کہلوانا جائز نہیں.

پارلیمنٹ میں برق صاحب کےحلف کے بعد بھارت ماتا کی جئے کو کہنا اسلام کے خلاف بتایا اس کو مفتی زاہد صاحب نے صحیح کہا۔


سوال : موجودہ حکومت ملک کے مدرسوں کو جدید کرنا چاہتی ہے۔

جواب : مدرسوں کا اصل قیام کا مقصد دینیات کی تعلیم ہے اگر وہ فوت نہیں ہو رہا ہے تو سرکار کا یہ قدم قابل تعریف ہےاور ہم اس کااستقبال کرتے ہیں۔ مدرسوں کی اصل تعلیم اردو، عربی، دینیات اور فارسی ہے اگر یہ متاثر نہیں ہو رہی ہیں تو صحیح ہے اور اگر یہ متاثر ہورہی ہیں تو ہم اس کی مخالفت کریں گے۔


بائٹ۔۔۔ مفتی زاہد صاحب۔۔۔۔ اسسٹنٹ پروفیسر۔۔۔۔ شعبہ دینیات اے ایم یو علیگڑھ۔





Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.